Khatta Meetha Mazedar Anar - Article No. 2837

Khatta Meetha Mazedar Anar

کھٹا میٹھا مزیدار انار - تحریر نمبر 2837

انار بہت خوش ذائقہ اور رسیلا پھل ہے۔بچے بڑے سبھی اسے شوق سے کھاتے ہیں

بدھ 17 اپریل 2024

شکیل صدیقی
انار قدیم و مفید پھلوں میں شمار کیا جاتا ہے۔پاکستان، افغانستان اور ہندوستان کا انار بہت عمدہ قسم کا ہوتا ہے۔پاکستان اور افغانستان میں کاشت کیا جانے والا انار شیریں اور ذائقے دار ہوتا ہے۔انار کی سب سے اچھی قسم ”قندھاری“ کہلاتی ہے، جو افغانستان میں پیدا ہوتی ہے۔ہندوستان میں پٹنہ (صوبہ بہار) کا انار بہت مزے دار ہوتا ہے۔
امریکا کے گرم علاقوں اور جنوبی ملک چلی میں بھی انار کاشت کیا جاتا ہے۔
انار بہت خوش ذائقہ اور رسیلا پھل ہے۔بچے بڑے سبھی اسے شوق سے کھاتے ہیں۔انار میں لحمیات (پروٹینز)کیلشیم، فاسفورس، فولاد اور حیاتین ج (وٹامن سی) پائی جاتی ہے۔جلدی امراض دور کرنے میں انار مفید پھل ہے۔انار کا رس بھی بہت مزے دار ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ پیاس بجھاتا اور فرحت بخشتا ہے۔

دل کو تقویت دیتا ہے۔قے اور بخار سے نجات دلاتا ہے۔جو مرد اور خواتین خون کی کمی کا شکار ہوں، انھیں روزانہ انار کا رس پینا چاہیے۔چند دنوں میں خون کی کمی کی شکایت دور ہو جائے گی۔انار کا رس سوزاک کے مرض کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔سوزش کو دور اور پیشاب کی جلن کو ختم کرتا ہے۔انار کے رس سے جام، جیلی، کیک اور شربت تیار کیے جاتے ہیں۔
میٹھا انار بہت خوش ذائقہ ہوتا ہے۔
اسے کھانے سے معدے اور جگر کے فعل کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔میٹھا انار حلق کی سوزش اور پھیپھڑوں کے ورم سے نجات دلاتا ہے۔معدے کی جلن کو ختم کرتا ہے۔شیریں انار سے پرانی کھانسی بھی جاتی رہتی ہے۔اس انار کے بیج نرم ہوتے ہیں۔اس کے دانے بہت شیریں ہوتے ہیں۔یہ انار ”بیدانہ“ کہلاتا ہے۔اس کا رس پینے سے اسہال اور بواسیر سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔
میٹھا انار بہت زیادہ نہیں کھانا چاہیے، اس لئے کہ یہ قابض ہوتا ہے۔یہ انار بھوک بڑھاتا ہے۔دق وسل (ٹیوبرکلوسز) میں مبتلا مریضوں کے لئے انار بہت مفید ہے۔یہ دل اور گردوں کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔
کھٹے انار کا ذائقہ منفرد ہوتا ہے۔اسے کھانے سے پیشاب زیادہ آتا ہے۔ترش انار بھی اسہال سے نجات دلاتا ہے اور یرقان ختم کرنے کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔
یہ سوزش کا خاتمہ کرتا اور معدے،جگر کی گرمی کو دور کرتا ہے۔صفرے کا خاتمہ کرتا اور متلی و قے کو روکتا ہے۔اس کا رس پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک کر دیتا ہے۔کھٹے انار کے پھولوں کو باریک پیس کر بطور منجن استعمال کرنے سے دانت اور مسوڑے مضبوط ہو جاتے ہیں۔یہ خون کو بہنے سے روکتا ہے۔انار میں چکنائی بہت کم ہوتی ہے، اس لئے اسے کھانے سے نہ شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے اور نہ کولیسٹرول بڑھتا ہے۔
اس طرح موٹاپا بھی دور رہتا ہے۔انار میں پوٹاشیم کافی ہوتا ہے، جب کہ نشاستہ (کاربوہائیڈریٹ) مناسب ہوتا ہے، البتہ لحمیات اور فولاد کم پایا جاتا ہے۔
کھٹا میٹھا انار حاملہ خواتین کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔یہ ان کی قے اور متلی کی شکایت کو دور کر دیتا ہے۔انار کے دانے بھی بہت مزے دار ہوتے ہیں۔جو افراد بھوک کی کمی کا شکار اور پیٹ کے درد میں مبتلا رہتے ہوں، انھیں چاہیے کہ وہ انار دانوں پر نمک اور کالی مرچ کا سفوف چھڑک کر کھائیں، انھیں خوب بھوک لگے گی اور پیٹ کا درد بھی جاتا رہے گا۔

انار کی طرح اس کا چھلکا بھی مفید اثرات سے خالی نہیں۔اکثر لوگ اس کے چھلکے کو بے کار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں، حالانکہ یہ کئی امراض میں مفت کی دوا ہے۔جو لوگ خونی بواسیر میں مبتلا ہوں، انھیں چاہیے کہ انار کے چھلکوں کو دھو کر باریک پیس کر سفوف بنا لیں۔پھر روزانہ اس سفوف کی تھوڑی سی مقدار کھائیں، خونی بواسیر سے چھٹکارا مل جائے گا۔
یہ سفوف مثانے کی گرمی اور پیشاب کی زیادتی کی شکایت کو بھی دور کر دیتا ہے۔اگر کسی کے منہ میں چھالے ہو جائیں تو انار کے چھلکے کا جوشاندہ پینے سے ختم ہو جاتے ہیں۔انار کو دو سے تین ماہ کے لئے سرد خانے (Cold Storage) میں محفوظ کیا جا سکتا ہے۔اس عرصے میں اس کے ذائقے اور ظاہری حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آتی،لہٰذا بڑی سپر مارکیٹوں میں انار بے موسم بھی نظر آتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj