Sinusitis - Article No. 2788

Sinusitis

سائنوسائٹس - تحریر نمبر 2788

ناک کے نتھنے بند رہنے کا مرض، جسے طبِ یونانی میں ورمِ انف حاد کہا جاتا ہے

منگل 28 نومبر 2023

حکیم حارث نسیم سوہدروی
ناک کے نتھنے بند رہنے کا مرض،جسے طبِ یونانی میں ورمِ انف حاد اور جدید میڈیکل سائنس کی اصطلاح میں سائنوسائٹس کہا جاتا ہے،خاصا عام ہو چکا ہے۔مطب کے مشاہدات بتاتے ہیں کہ زیادہ تر ورمِ انف حاد کے مریض جب سانس لینے میں دشواری محسوس کرتے ہیں،تو نیزل اسپرے استعمال کرتے ہیں۔بلاشبہ اس سے وقتی طور پر سکون مل جاتا ہے،لیکن یہ اس مرض کا مستقل علاج نہیں کہ زیادہ تر کیسز میں نیزل اسپرے کا کثرت سے استعمال مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔
بہتر تو یہی ہے کہ مستند حکیم سے اس مرض کا باقاعدہ طور پر علاج کروا لیا جائے۔
عام طور پر اس مرض میں ناک کی غشاے مخاطی (ناک کی درمیانی ہڈی) میں ورم آ جاتا ہے،بعض اوقات گوشت بڑھ جاتا ہے یا پھر ناک کی درمیانی ہڈی مڑ کر ٹیڑھی ہو جاتی ہے،نتیجتاً ناک کا ایک یا پھر دونوں نتھنے بند رہتے ہیں اور سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے۔

(جاری ہے)

ناک کی بندش کے باعث نزلہ خارج نہیں ہو پاتا اور اندر جمع ہو کر سر درد کا سبب بن جاتا ہے۔

بعض افراد کے سر کے بال سفید ہو جاتے ہیں۔اس کے علاوہ فضائی آلودگی،گرد و غبار،دھواں ایئر کنڈیشنگ کا بڑھتا ہوا استعمال،مصنوعی کیمیکل خوشبوئیں،ورزش نہ کرنا،ٹھنڈی اشیاء کا کثرت سے استعمال وغیرہ بھی ناک کی ہڈی متورم کر دیتا ہے،جس کے باعث سانس لینے میں دقت محسوس ہوتی ہے۔اس کے ساتھ ہی قوت مدبرہ جسم (قوتِ مدافعت) کمزور ہونے سے بھی یہ شکایت ہو جاتی ہے۔
بعض کیسز میں مسلسل نزلہ زکام اور الرجی بھی سبب بنتا ہے۔یہ بھی مشاہدے میں ہے کہ ناک بند رہنے سے نزلے کا جماؤ سر درد،دائمی نزلے اور دماغی کمزوری کا سبب بن جاتا ہے۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ناک کے بڑھے ہوئے گوشت یا بڑھی ہوئی ہڈی کا آپریشن کروانے سے بھی نتھنوں کی بندش کی شکایت برقرار رہتی ہے۔
شہید حکیم محمد سعید کا یہ معمولِ مطب رہا ہے کہ ناک کے نتھنے بند ہونے والے مریضوں کو درج ذیل نسخہ بتاتے اور اپنے طبی مشوروں میں لکھتے تھے۔
برگ نیم سبز (نیم کے تازہ پتے) یہ اکثر گھروں کے باغیچے میں یا سڑک کنارے لگے مل جاتے ہیں،مگر مسئلہ یہ ہے کہ شہروں میں ہونے کے باوجود لوگوں کو پہچان نہیں ہوتی۔اس صورت میں مالی سے منگوا لیں اور اگر روز منگوانے میں دقت ہو تو اکٹھے منگوا کر فریج میں رکھ لیں اور روزانہ دو تولے لے کر کوئی ڈیڑھ سے دو کلو پانی میں اُبال کر چھان لیں اور اس میں چٹکی برابر نمک ملا کر نیم گرم پانی سے ناک کو وضو کی طرح دن میں دو بار دھو لیں۔
یہ پانی چھ بار ناک میں ٹپکائیں۔صبح شام تازہ پانی گرم کریں۔واضح رہے،پانی ناک میں وضو کی طرح ڈالیں،بہت آگے نہیں کہ گلے میں آ جائے۔پندرہ یوم تک مسلسل استعمال سے مفید نتائج سامنے آئیں گے۔اس کے ساتھ اطریفل اسطوخودوس چائے کا آدھا آدھا چمچ صبح شام دودھ کے ساتھ کھا لیں۔ویسے اس کا جوشاندہ بھی مفید ہے۔اسطوخودوس تنقیہ دماغ یعنی دماغ کی صفائی کے لئے بہت موٴثر ہے۔
اسے دماغ کی جھاڑو بھی کہا جاتا ہے۔یہ مضر اثرات نہیں رکھتا۔اس کا چالیس روز تک مسلسل استعمال خاصے مفید اثرات مرتب کرتا ہے۔سر درد اور دائمی نزلہ سے نجات،نظر کی بہتری اور بالوں کی سیاہی قائم رکھنے میں اچھے اثرات دیتا ہے۔وقتی سکون کے لئے ہمدرد کا نباتاتی نیزل اسپرے ”نوزو“ استعمال کیا جا سکتا ہے۔صبح و شام تازہ ہوا میں سانس لیں۔تمباکو نوشی سے اجتناب برتیں۔ہلکی ورزش اور واک معمول کا حصہ بنا لیں۔اپنے غذائی شیڈول میں موسمی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال شامل کریں۔سوتے ہوئے تکیہ اونچا رکھیں کہ اس طرح ناک کی رگیں خون کے کم دباؤ سے محفوظ رہیں گی اور اس مرض سے شفا ہو گی۔

Browse More Nose And Ear