دُبئی:فلسطینی شہری نے چینی طالب علم کو قیمتی گھڑی سے محروم کر دیا

ملزم نے گھڑی کی چوری کے لیے ایک اماراتی شہری کا واٹس ایپ ID استعمال کیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 13 اگست 2018 11:53

دُبئی:فلسطینی شہری نے چینی طالب علم کو قیمتی گھڑی سے محروم کر دیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 اگست 2018ء) پولیس نے ایک فلسطینی شخص کو جعل سازی سے چینی شہری کی 38 ہزار اماراتی درہم کی قیمتی گھڑی چُرانے پر گرفتار کر لیا۔ استغاثہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ چینی طالب علم نے اپنی قیمتی گھڑی فروخت کرنے کی غرض سے آن لائن اشتہار پوسٹ کیا تھا‘ جسے دیکھ کر 28 سالہ بے روزگار فلسطینی نے اُس سے رابطہ کیا۔

اس مقصد کے لیے فلسطینی نے ایک اماراتی شہری کی IDاستعمال کی۔ ملزم پر استغاثہ کی جانب سے کسی دوسرے شخص کی ID کو دھوکے سے استعمال کرنے اور خود کو اماراتی شہری ظاہر کر کے چینی شخص کی گھڑی چوری کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یہ واقعہ مئی 2018ء میں پیش آیا تھا جس کی رپورٹ بُر دُبئی پولیس اسٹیشن میں کروائی گئی۔28 سالہ متاثرہ چینی شخص نے بتایا ’’میں نے دُبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قائم ڈیوٹی فری شاپ سے بیش قیمتی گھڑی خریدی تھی‘ جس کی مارکیٹ میں بہت مانگ ہے مگر وہ دُکانوں پر بہت کم دستیاب ہے۔

(جاری ہے)

بعد میں نے اس گھڑی کی 38 ہزار اماراتی درہم پر فروخت کے لیے آن لائن اشتہار دِیا۔ جس کے جواب میں ایک شخص نے مجھ سے رابطہ کر کے خود کو اماراتی ظاہر کیا اور خواہش ظاہر کی کہ وہ اس گھڑی کو خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ جس پر میں نے اُس کاواٹس ایپ ID پوچھا ‘ اُس کی جانب سے ID بھیجنے کے بعد میں نے گھڑی کی تصویریں واٹس ایپ بھیج دیں۔ اس کے بعد ہماری ایک شاپنگ سنٹر میں ملاقات ہوئی۔

میں اس کی کار میں بیٹھ گیا۔اُس نے مجھ سے گھڑی دکھانے کو کہا۔ میں نے اُسے گھڑی پکڑا دی۔ جس کے بعد وہ مجھے کہنے لگا کہ وہ یہ گھڑی خریدنے سے پہلے کسی دُکان دار کو دکھانا چاہتا ہے۔ مگر اُسے پارکنگ کے لیے کوئی جگہ نہیں مِل رہی‘لہٰذا وہ گاڑی والٹ پارکنگ پر کھڑی کر رہا ہے۔ اس نے مجھے گاڑی سے اُتار کر کہا کہ میں اس کا انتظار کروں‘ وہ گاڑی پارکنگ کر کے ابھی واپس آیا۔

میں کافی دیر تک وہیں کھڑا اُس کا انتظار کرتا رہا‘ مگر وہ واپس نہ آیا۔ گھڑی کے کاغذات اور خریداری رسید میرے پاس ہی تھی۔ کافی دیر انتظار کے بعد بھی جب وہ واپس نہ آیا‘ تو میں مایوس ہو واپس ابو ظہبی چلا آیا‘ جہاں میری رہائشگاہ کے سُپروائزر نے مجھے پولیس کے پاس جانے کا مشورہ دِیا۔‘‘ پولیس سارجنٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد پتا چلا کہ اُس کے خلاف اسی نوعیت کے پہلے بھی کئی کیس درج ہیں۔ ملزم کو 13 ستمبر 2018ء کو سزا سُنائے جانے کا قوی امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :

میں شائع ہونے والی مزید خبریں