Naik Dil Billi - Article No. 2028

Naik Dil Billi

نیک دل بلی - تحریر نمبر 2028

اس کو جب تسلی ہو گئی کہ وہ سب کو پھل پہنچا چکی ہے تو وہ بہت خوش ہوئی

پیر 2 اگست 2021

خنسہٰ محمد عقیل شاہ،کراچی
وہ منظر بہت پیارا تھا۔ہر طرف سبزہ ہی سبزہ تھا۔عجیب طریقے کے پودے اور درخت اس جگہ کو انوکھا بنا رہے تھے۔اچانک ایک ہری اور نیلی آنکھوں والی بلی نمودار ہوئی اور انسانوں کی طرح درختوں پر چڑھ کر پھل توڑنے لگی۔ساتھ ہی سریلی،مگر مدھم آواز میں گانا بھی گا رہی تھی۔وہ پھل لے کر دائیں جانب مڑ گئی۔

تھوڑی دور جا کر وہ ایک کھمبی نما گھر میں داخل ہوئی۔وہاں ایک اور بلی دکھائی دی۔وہ بھی انسانوں کی طرح کھڑی ہوئی تھی۔نیلی اور ہری آنکھوں والی بلی نے اس کو پھل دیے اور اپنا خیال رکھنے کا کہہ کر چلی گئی۔
اس طرح وہ درختوں سے عجیب قسم کے پھل،کھمبیاں اور دوسری چیزیں توڑ کر لے جاتی اور انسانوں کی طرح باتیں کرنے والی دوسری بلیوں تک پہنچا دیتی۔

(جاری ہے)

وہ بلیوں کا شہر تھا،اس لئے ہر طرف صرف بلیاں ہی تھیں۔اس کو جب تسلی ہو گئی کہ وہ سب کو پھل پہنچا چکی ہے تو وہ بہت خوش ہوئی اور پھر سے اپنی سریلی اور مدھم آواز میں گانا گانے لگی اور اِدھر اُدھر اُچھل کود کرنے لگی۔
سب بچوں کی نظریں اب بھی اس بلی پر تھیں وہ شاید اپنے گھر جا رہی تھی۔بچے بھی اس کا گھر دیکھنا چاہتے تھے کہ کیسا ہے؟اور کون کون اس کے گھر میں رہتا ہے۔
اتنے میں ابو کی آواز آئی:”چلو بچو!اب ٹی وی کی جان چھوڑو،کچھ اہم خبریں آنے والی ہیں۔ٹی وی کا ریموٹ کہاں ہے،مجھے دو۔“
بچے اس نیک دل بلی کو یاد کرتے ہوئے کمرے سے باہر نکل گئے۔

Browse More Moral Stories