سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کا ملک کے معروف زرعی سائنسدان کرم خان کلیری کو شاندار انداز میں خراج تحسین

پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دینے کا اعلان، لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ اور پروفیسر آف پریکٹسکیاعزاز بھی حاصل ہوگا

جمعہ 3 دسمبر 2021 00:18

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2021ء) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام نے ملک کے معروف زرعی سائنسدان کرم خان کلیری کو شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کیا ہے، پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دینے کا اعلان، لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ اور پروفیسر آف پریکٹسکیاعزاز بھی حاصل ہوگا۔سندھ زرعی یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس ٹیچرس انگیجمنٹ پروگرام کے زیرمیزبانی ملک کے معروف زرعی سائنسدان کرم خان کلیری کو شاندار خراج تحسین پیش کیا ہے، جنہوں نے گندم، کپاس سمیت مختلف اقسام کے شاندار اور مثالی ایجاد کی ہیں، شاندار تقریب یونیورسٹی کے سینیٹ ہال میں منعقد کی گئی جس کی صدارت وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری نے کی جبکہ مہمانوں میں شیخ ایازیونیورسٹی شکارپور کے وائس چانسلر ڈاکٹر غلام رضا بھٹی،مثالی آبادگار میر محمد کھوکھر، نیاز احمد بودانی سمیت مختلف شخصیات اور ماہرین نے شرکت کی، تقریب میں کرم خان کلیری کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم خان کلیری نے پاکستان کی تاریخ میں گندم کی سب سے زیادہ پیداواریاجناس ایجاد کیں، جو ملک بھر میں لاکھوں ایکڑ رقبے پر کاشت کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب گندم بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑتی تھی لیکن کرم خان کلیرینے ملک میں گندم کی کئی اقسام کے بیج تیار کرنے والے عظیم سائنسدان ہیں، ان اجناس میںٹی ڈی ون اور ٹی جے 83 قابل ذکر ہیں،انہوں نے اعلان کیا کہ کرم خان کلیری کو پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دی جائے گی، جس کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے،جبکہ انہیں بطور پروفیسر آف پریکٹس کا اعزاز دیا جائے گا، شیخ ایازیونیورسٹی شکارپور کے وائس چانسلر ڈاکٹر غلام رضا بھٹی نے کہا کہ کرم خان کلیری سندھ سمیت پورے پاکستان کے محسن ہیں، پاکستان میں زرعی اجناس کی شاندار اقسام تیار کرنے میں کرم خان کلیری کا بہت بڑا کردار ہے وہ ملک کا اثاثہ ہے، انہوں نے کہا کہ ملک میں خوراک کی کمی نہیں،بلکہ ملک میں 30 سے 40 فیصد خوراک ضایع کی جاتی ہے، اسے بچانے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاںصنعتوں کیلئے تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کررہی ہیں، ملک کے معروف سائنسدان اور بریڈر کرم خان کلیری نے کہا کہ یونیورسٹی نے مجھے جو اعزاز دیا ہے اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ ملک میں جنسوں پر مزید تحقیق کی گنجائش موجود ہے، اگر حکومت کی جانب سے تعاون کیا گیا تو میں ملک کے لیے بیج اور خوراک کے حوالے سے مزید تجربات کرسکوں گا، انہوں نے کہا کہ اس وقت 40 سے زائد اقسام پر کام کر رہا ہوں، جبکہ زراعت پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے، معروف آباد گار میر محمد کھوکھر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک اپنے ہیروز کو ہمیشہ یاد رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی نے زندگی میں ملک کے عظیم سائنسدان کو خراج پیش کر رہی ہیں جوکہ قابل تعریف عمل ہے، آبادگار نیاز محمد بودانی نے کہا کہ کرم خان کلیری کی گراں قدر خدمات ہیں اور ان کے تجربات اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ان تحقیق نے نہ صرف ملک کو گندم میں خود کفیل بنایا بلکہ کاشتکار کو فی ایکڑپیداوار میں اضافہ حاصل ہوا۔

تقریب سے ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، ڈاکٹر شاہنواز مری، ڈاکٹر محرم قمبرانی، ڈاکٹر شبانہ میمن اور دیگر نے بھی خطاب کیا، وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کرم خان کلیریکی زندگی پر ڈاکیومینٹری بنانے پر گل شیر لوچی اور مبین مگسیکو شیلڈزایوارڈ کیں، تقریب کے دوران ڈین ڈاکٹر قمر الدین چاچڑ، ڈین ڈاکٹر اعجاز علی کھوہارو، ڈین ڈاکٹر غیاث الدین شاہ راشدی،ڈین ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری، ڈین ڈاکٹر جان محمد مری، پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ آریجو، ڈاکٹر ضیاء الحسن شاہ، ڈاکٹر اعجاز سومرو۔ پروفیسر محمد مٹھل جسکانی سمیت اساتذہ، طلباء، آبادگاروں اور ماہرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں