سوئمنگ پول کے پلاٹ پر پلازہ کی تعمیر ، سپریم کورٹ نے تعمیرات کا جائزہ لینے کیلئے کمیشن قائم کردیا

سی ڈی اے پیسہ بنانے کا ادارہ نہیں ہے سوئمنگ پول کے پلاٹ کو پیسہ لیکر تبدیل کیسے کردیا، چیف جسٹس کے ریمارکس

بدھ 15 اگست 2018 20:09

سوئمنگ پول کے پلاٹ پر پلازہ کی تعمیر ، سپریم کورٹ نے   تعمیرات کا جائزہ لینے کیلئے کمیشن قائم کردیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2018ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں سوئمنگ پول کے پلاٹ پر پلازہ کی تعمیر کے خلاف کیس میں تعمیرات کا جائزہ لینے کیلئے کمیشن قائم کردیا ہے جو جگہ کا معائینہ کرکے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسلام آباد میں سوئمنگ پول کے پلاٹ پر پلازہ کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سوئمنگ پول کے پلاٹ دوکانیں اورکثیرالمنزلہ عمارت بنا دی گئی۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ نیچے دوکانیں اور بلڈنگ بنا کر چھت پر سوئمنگ پول بھی بنا دیا گیا ، چیف جسٹس نے کہاکہ سی ڈی اے پیسہ بنانے کا ادارہ نہیں ہے سوئمنگ پول کے پلاٹ کو پیسہ لیکر تبدیل کیسے کردیا۔

(جاری ہے)

مل ملا کر سارے کام ہوتے ہیں۔ لوگوں کی سہولت کے لیے مختص پلاٹ کی حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ اس پر وکیل سی ڈی اے کا کہنا تھا کہ پلاٹ کی حیثیت کو تبدیل نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ سوئمنگ پول کے اردگرد بنی دوکانیں غیر قانونی ہیں۔چاہیے یہ تھا سوئمنگ پول کیساتھ مزید سہولت دی جاتی۔لیکن اب ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بھیج کر جگہ کا معائنہ کروا لیتے ہیں۔ن وکیل کا کہنا تھاکہ سوئمنگ پول تہہ خانہ میں ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ کمیونٹی پلاٹ پر دوکانیں کیسے بن گئیں ،وئمنگ پول کے اردگرد بھین دوکانیں بنادی گئیں لاہور میں قذافی اسٹڈیم کے اردگرد بھی ایسی ہی دوکانیں بنا دی گئیں۔

چیف جسٹس نے حکام کوہدایت کی کہ جو غیر قانونی تعمیر ہیں خود گرادیں۔کیوں نہ دوکانوں سے وصول کیا گیا کرایہ واپس لینے کا حکم دے دیں۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے زیر نگرانی سوئمنگ پول کا معائنہ کرنے کے لیے کمیشن مقرر کردیا۔عدالت نے حکم نامہ میں کہاکہ کمیونٹی سوئمنگ پول کے اردگرد دوکانیں تعمیر کردی گئیںکمیشن جگہ کا معائنہ کر کے تجاوزات کے بارے میں رپورٹ دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں