سپریم کورٹ نے پاکپتن محکمہ اوقاف اراضی کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے 2 ہفتے میں جواب مانگ لیا

نواز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب محکمہ اوقاف کی سمری کے خلاف حکم کیسے دیا کیا ایگزیکٹو ہائیکورٹ کے فیصلے کو تبدیل کرسکتا ہی ،ْ چیف جسٹس

بدھ 17 اکتوبر 2018 21:05

سپریم کورٹ نے پاکپتن محکمہ اوقاف اراضی کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے 2 ہفتے میں جواب مانگ لیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے پاکپتن محکمہ اوقاف اراضی کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے 2 ہفتے میں جواب مانگ لیا جبکہ چیف جسٹس نے میاں ثاقب نثار نے زمین کی منتقلی کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب محکمہ اوقاف کی سمری کے خلاف حکم کیسے دیا کیا ایگزیکٹو ہائیکورٹ کے فیصلے کو تبدیل کرسکتا ہی پاک پتن میں محکمہ اوقاف کی زمین دیوان قطب کو دینے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔

نوازشریف کے وکیل منور گل عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ محکمہ اوقاف کی سمری کے خلاف نواز شریف نے حکم کیسے دیا وزیراعلیٰ کے پاس ایسا اختیار کہاں سے آگیا کیا ایگزیکٹو ہائی کورٹ کے فیصلے کو اپنے حکم سے تبدیل کرسکتا ہی چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیرالتوا تھا ،ْنواز شریف نے بطور وزیراعلیٰ عدالت سے اپیل واپس لے کر محکمہ اوقاف کی زمین دیوان قطب کو منتقل کردی جنھوں نے تین روز میں ہی آگے فروخت کردی۔

(جاری ہے)

دیوان قطب کے وکیل افتخار گیلانی نے گزشتہ سماعت پر ہونے والی بدنظمی پر معذرت کر لی۔نوازشریف کے وکیل منور گل کاکہنا تھا کہ مجھے آج ہی وکیل مقرر کیا گیا ہے،جواب کیلئے وقت دیا جائے۔ عدالت نے نواز شریف کوجواب کیلئے دو ہفتے کی مہلت دیدی۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ مزید مہلت نہیں دی جائے گی۔عدالت نے زمین کی منتقلی کا تمام ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ کیس کی مزید سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں