قانون کو اپنی جاگیر سمجھنے والوں کو سبق سکھایا جائے گا ، جو ریاست کو عزت دے گا اسے عزت دی جائے گی، اب کوئی ڈو مور نہیں ہو گا

ْوزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی کا نجی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب

منگل 11 دسمبر 2018 21:40

قانون کو اپنی جاگیر سمجھنے والوں کو سبق سکھایا جائے گا ، جو ریاست کو عزت دے گا اسے عزت دی جائے گی، اب کوئی ڈو مور نہیں ہو گا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) وزیرمملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ قانون کو اپنی جاگیر سمجھنے والوں کو سبق سکھایا جائے گا ، جو ریاست کو عزت دے گا اسے عزت دی جائے گی، جب تک دل میں اللہ کا خوف ہو کوئی بھی دنیا کی طاقت کچھ نہیں بگاڑ سکتی، اب کوئی ڈو مور نہیں ہو گا، پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو اسلامی ممالک کا ہمیشہ ساتھ دینے سے گریز نہیں کرتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نجی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈھائی کروڑ بچے سکول نہیں جاتے، ان کا کوئی والی وارث نہیں ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ پرائیویٹ سکول کا مقصد زیادہ پیسے کمانا، انگریزی بولنا سکھانا اور کامیاب بزنس مین بنانے کی بجائے ایسا فرد بنانا چاہئے جو ڈاکٹر بن کے دوسروں کی مدد کرے اور پڑھ لکھ کر مہذب انسان بنے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر انسان مذہب، سوچ و فکر کے لحاظ سے دوسرے انسان کا دشمن ہے، ایک دوسرے کی سوچ کی نفی کا نام آرٹ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احساس کی کمی ’’میں‘‘ کی وجہ سے ہوئی ہے، غریب وہ ہے جو انسانیت کو نہیں پہنچاتا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل کا تعلیمی نظام بھی غیروں کا ہے، مغرب نے عورتوں کو وراثت کا حق کہاں دیا ہے۔ اس سے پہلے اسلام نے عورتوں کو وارثتی حقوق دیئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مغربی طرز کی زندگی گزار رہے ہیں، ہم اپنے بچوں کو اچھے رشتے اور اچھی نوکری کیلئے تعلیم دلوا رہے ہیں، ہم کیوں اپنی بنیاد سے ہٹ گئے ہیں، یہ آج ہم نے سوچنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں بلاامتیاز سب کو عزت دی جائے گی۔ آج ہم عہد کریں کہ سب انسانوں کو عزت دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسی قوم بننے جا رہا ہے جس پر خاتم النبیین حضرت محمدؐ روز محشر فخر کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کے بنی گالہ میں گھر کی ریگولائرائزیشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں شہریار آفریدی نے کہا کہ اس ضمن میں تمام تفصیلات سپریم کورٹ سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جن لوگوں نے ریاست کی زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے ان کے خلاف آپریشن جاری ہے جبکہ جن کی ذاتی ملکیت ہے ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں