چئیرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس، ادارے کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

جمعرات 24 جنوری 2019 18:28

چئیرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس، ادارے کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2019ء) قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ ترجمان نیب کے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے گزشتہ سال اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد نہ صرف" احتساب سب کے لیی" کی پالیسی بنائی بلکہ نیب کا سلوگن" نیب کاایمان -کرپشن فری پاکستان " قرار دیتے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے نیب کے تمام افسران اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ انتہائی محنت، لگن، شفافیت، میرٹ اور قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں۔

چئیرمین نیب نے گزشتہ تیرہ ماہ میں نیب کو ملک کامعتبر اور مو ثر ادارہ بنا دیا ہے جس کا اعتراف ملکی اور غیر ملکی معتبر اداروں نے کیا ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو نے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی قیادت میں بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق ملک بھر میںبلا امتیاز کارروائیاں کیں۔نیب کو11اکتوبر2017 سے 31 دسمبر 2018 تک 54344 شکایات موصول ہوئیں جن کاقانون کے مطابق مکمل جائزہ اور سکروٹنی کے بعد 2125شکایات کی جانچ پڑتال،1059 انکوائریاں اور 302 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی جبکہ561 افراد کو گرفتار کر کے بد عنوانی کے 540 ریفرنس معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے۔

نیب نے نہ صر ف بدعنوان عناصر کی گرفتاری کے علاوہ ایک سال سے زائد وقت میں ان سے قوم کی لوٹی گئی تقریباًً 3919.011ملین روپے رقم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائی جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ نیب کی 2018میں سزا دلوانے کی شرح 70.8 فیصد تھی جو کہ پاکستان میں انسدادبد عنوانی کے کسی دوسرے ادارے سے بہتر اور مثالی ہے۔ نیب کو اپنے قیام سے اب تک 408431درخواستیں موصول ہوئیں۔

جن میں سے نیب نے 14069شکایا ت کی جانچ پڑتال، 9400 انکوائریاں، 4122 انوسٹی گیشنز کی منظوری کے علاوہ 3813افرادکو گرفتار کر کے ان کے خلاف 3488 بدعنوانی کے ریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں جمع کروائے اس کے علاوہ تقریباًً 289.991ارب روپے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔مزید برآں نیب کے اس وقت معزز احتسا ب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1219 ریفرنس زیر سماعت ہیں جن کی تقریباًً مالیت 895.135 ارب روپے ہے۔

چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری قومی ذمہ داری ہے ۔نیب کی اولین ترجیح میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر ،اشتہاری اور مفرور ملزمان کو قانون کے مطا بق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے تاکہ ان سے قوم کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کرکے قومی خزانے میںجمع کروائی جائے جس سے نہ صر ف ملک ترقی کرے گا بلکہ تمام ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کرنے میںمدد ملے گی۔

انہوں نے تمام علاقائی بیوروز کوہدایت جاری کیں کہ ملک کی تمام معززا حتساب عدالتوں میں زیر سماعت بدعنوانی کے ریفرنس کی جلد سماعت کے لیے درخواستیں دائر کی جائیں اور پوری تیاری، قانون کے مطابق ٹھوس شواہد کی بنیاد پرتمام مقدمات کی پیروی کی جائے تاکہ تمام مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے میں مدد مل سکے۔انہوں نے کہا کہ نیب ملک کاواحد ادارہ ہے جس نے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے، اسلام آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری قائم کی ہے جس سے دستاویزات کی تصدیق ، موبائل ڈیٹا، فنگر پرنٹس کی شناخت کے علاوہ میگا کرپشن کے مقدمات میں ٹھوس شواہد کے حصول میںمددملتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں