دورہ ایران کے دوران پاکستان کی سر زمین کے استعمال کے بارے میں وزیر اعظم کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا،

بیان کی غلط تشریح کرنے کی کوشش ملکی مفاد میں نہیں وزیراعظم آفس کی وضاحت

بدھ 24 اپریل 2019 15:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) وزیراعظم آفس نے واضح کیا ہے کہ دورہ ایران کے دوران پاکستان کی سر زمین کے استعمال کے بارے میں وزیر اعظم کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ۔ بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں وزیر اعظم آفس نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین کے استعمال کے بارے میں وزیر اعظم کے بیان سے متعلق بہت زیادہ بحث کی گئی۔

یہ بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ وزیرا عظم آفس نے واضح کیا کہ وزیراعظم عمران خان بیرونی شہ پر پاکستان میں سرگرمیوں یا رابطے کے ذریعے پاکستانی سرزمین کو استعمال کرنے والے غیر ریاستی عناصر سے متعلق گفتگو کر رہے تھے جس کی مثال کلبھوشن یادیو ، ایسے ہی عناصر اور مقامی سہولت کار ہیں ۔ بیان میں کہا گیا کہ اسی انداز میں ایران اور افغانستان کی سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر حملہ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق وزیر اعظم نے بلوچستان میں تازہ ترین واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے دورہ ایران کے دوران واضح طور پر یہی کہا تھا، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم پورے خطے میں امن کے لئے ہر ممکن کوششیں کررہے ہیں۔ وزیر اعظم آفس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم کے بیان کو کسی اور دوسرے تناظر سے جوڑنا بیان کی غلط تشریح کرنے کی کوشش ہے جو کسی بھی طرح پاکستان کے مفاد میں نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں