دریائے ستلج میں پانی کے بہائو میں اضافہ، قصور میں18 دیہات زیر آب آ گئے

دریا کے اطراف نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کی منتقلی کا پلان تیار، ہنگامی کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں، ترجمان این ڈی ایم اے

بدھ 21 اگست 2019 15:04

دریائے ستلج میں پانی کے بہائو میں اضافہ، قصور میں18 دیہات زیر آب آ گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2019ء) دریائے ستلج میں پانی کے بہائو میں اضافے کے باعث قصور میں اطراف کے 18 دیہات زیر آب آ گئے، تین انتہائی متاثرہ دیہات کو خالی کرا دیا گیا، ریسکیو اور ریلیف کے تمام ادارے الرٹ ہیں، دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دیگر بڑے دریائوں میں پانی خطرے کے نشان سے نیچے ریکارڈ کیا گیا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) کے ترجمان بریگیڈیئر مختار احمد کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کے بھاؤ میں بتدیج اضافہ ہو رہا ہے، دریا میں گنڈا سنگھ والا پر پانی کا لیول 19 فٹ اور بھاؤ 56 ہزارکیوسک ہے، دریا کے اطراف قصور میں 18 دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ تین انتہائی متاثرہ دیہات خالی کروا دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ قصور نے 17 کیمپ قائم کئے ہیں لیکن ان کیمپس میں کسی نے ابھی تک رہائش اختیار نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی متاثرہ دیہات میں مستی کے، چدر سنگھ اور بکی ونڈ شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ آج گنڈا سنگھ والا ہیڈ ورکس سے گزرنے کا امکان ہے۔ دریائے ستلج کے ساتھ تمام اضلاع بشمول اوکاڑہ، پاک پتن، وہاڑی وغیرہ کی انتظامیہ الرٹ ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب، متعلقہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پاک فوج کے دستے تمام تیاریاں مکمل کئے ہوئے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ دریا کے اطراف نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کی منتقلی کا پلان تیار ہے اور ہنگامی کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ دریائے سندھ پر گدو کے مقام پر اس وقت درمیانے درجہ کا سیلاب ہے۔ اس کے علاوہ تمام ملکی دریاؤں اور ہیڈورکس پر پانی کا بھاؤ خطرہ کے نشان سے نیچے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راول ڈیم اس وقت اپنی گنجائش کے مطابق فل ہے جس کے سپل ویز کھول دئیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں