دیوانی مقدمات کے فیصلے اب ایک سے ڈیڑھ سال میں ہوں گے،

مدد کی منتظر خواتین اور بچوں کے لئے خصوصی ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے، وراثت کا سرٹیفکیٹ 15 دن کے اندر جاری کیا جائے گا، وسل بلور کے تحت معلومات دینے والے کو 20 فیصد دیا جائے گا،844 قوانین وزارت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیئے گئے ہیں وفاقی وزیر قانون و انصاف ڈاکٹر فروغ نسیم کی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور ملیکہ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 21 اگست 2019 15:04

دیوانی مقدمات کے فیصلے اب ایک سے ڈیڑھ سال میں ہوں گے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2019ء) وفاقی وزیر قانون و انصاف ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ دیوانی مقدمات کے فیصلے اب ایک سے ڈیڑھ سال میں ہوں گے، مدد کی منتظر خواتین اور بچوں کے لئے خصوصی ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے، وراثت کا سرٹیفکیٹ 15 دن کے اندر جاری کیا جائے گا، وسل بلور کے تحت معلومات دینے والے کو 20 فیصد دیا جائے گا۔

844 قوانین وزارت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیئے گئے ہیں۔ بدھ کو پی آئی ڈی میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون ملیکہ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ عدالتی امور کے حوالے سے ترمیمی بل قائمہ کمیٹی نے پاس کردیا ہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 30، 40 سالوں میں ہونے والے فیصلے اب ایک سے ڈیڑھ سال میں ہوں گے۔ترمیمی بل کا مسودہ پاکستان ڈاٹ جی اور وی ڈاٹ پی کے پر موجود ہیں، اب پاکستان کے قوانین وئب سائٹ پر موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیوانی مقدمات کے فیصلے اب ایک سے ڈیڑھ سال میں ہوں گے،مدد کی منتظر خواتین اور بچوں کے لئے خصوصی ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے نئے قانون کے تحت خواتین اپنی وراثت آسانی سے حاصل کریں گی۔

وراثت کا سر ٹیفکیٹ 15 دن کے اندر جاری کیا جائے گا جس میںاس سے پہلے 5 سے 6 سال لگ جاتے تھے، وسل بلور کے تحت معلومات دینے والے کو 20 فیصد دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 844 قوانین وزارت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تحریک انصاف پاکستان کی تقدیر بدلنے کے لئے اقدار میں آئی ہے اور مختلف شعبہ جات میں دور رس اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں