اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم کے زیر اہتمام2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس اسلام آباد میں شروع ہو گئی

ایف آئی اے انسانی سمگلنگ کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، جرمی ملسم کا افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 16 ستمبر 2019 14:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2019ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم کے زیر اہتمام ''انسانی تجارت اور مہاجرین کی اسمگلنگ'' کے موضوع 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شروع ہو گئی ۔کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسدادِ منشیات و جرائم کے نمائندے جرمی ملسم نے کہا کہ انسانی سمگلنگ تمام ممالک کے لئے چیلنج بنتا جارہا ہے اور اس جرم میں ملوث افراد کاآسان ہدف بے روزگار افراد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ(ایف آئی ای) پاکستان میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے کلیدی کردار ادا کررہا ہے اور اس نے اس حوالے سے بڑے اہداف حاصل کئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقامی و صوبائی سطح پر اداروں کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون نے انسانی سمگلروں کو گرفتار کروانے، سزا دلوانے میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے اور اس حوالے سے نئے شراکت داروں سے ہم جرائم پر بڑی حد تک قابورہے ہیں۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل امیگریشن احمد مکرم نے کہا کہ "وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے اختیارات کے اطلاق کے عزم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہم نے انتہائی اہم اقدامات اٹھائے ہیں جن میں سر فہرست مئی 2018ء میں انسانی تجارت اور مہاجرین کی اسمگلنگ کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی ہے اور اس کے ساتھ ادارے میں انتہائی مؤثر تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے ان میں اکثریت کی عمر 30سال سے بھی کم ہے اور انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے لئے یہ نوجوان آسان ہد ف جو انہیں بیرون ملک روزگار کا جھانسہ دیکر اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے وفد کی سربراہ اینی مارشل نے سول سوسائٹی کی اہمیت اٴْجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی تنظیمیں، این جی اوز، سول سوسائٹی اور متعلقہ ایجنسیوں کو انسانی تجارت اور مہاجرین کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لئے اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین ان کوششوں کو تقویت دینے کے لیے اپنی بھرپور معاونت فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔کا نفرنس میںافغانستان، مصر، ایران، مراکش اور نیپال سے وفود کے علاوہ مختلف ممالک کے سفارتکار، قومی اور بین الاقوامی اداروں ، سول سوسائٹی کے نمائندے شرکت کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں