سینیٹر سراج الحق نے پی ایم ڈی سی کو تحلیل ، اس کی جگہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے نام سے نیا آرڈینس جاری کرنے کے خلاف تحریک التواء جمع کرادی

بدھ 23 اکتوبر 2019 23:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو تحلیل ، اس کی جگہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے نام سے نیا آرڈینس جاری کرنے کے خلاف تحریک التواء سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ، وفاقی کابینہ کی طرف سے 8 نئے آرڈینسز جاری کرنے کی منظوری دینے کے خلاف بھی قرارداد سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ 21 اکتوبر کو وزارت صحت نے پی ایم ڈی سی کی بلڈنگ کا کنٹرول اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کے حوالہ کیا ہے۔ اس سے قبل بھی حکومت کی طرف سے آرڈیننس لایا گیا تھا لیکن سینیٹ میں اس کو مسترد کر دیا گیا تھا اور سینیٹر ز کی طرف سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت مشاورت کے ساتھ قانون لائے تو اس کی حمایت کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

مزید کہا گیا ہے کہ نئے آرڈیننس سے پرائیویٹ کالجز کو فیسوں کی تعین کے حوالہ سے وسیع اختیارات دیے گئے ہیں۔اس آرڈینس میں پی ایم ڈی سی ملازمین کو گولڈن شیک ہینڈ سکیم کے ذریعے فارغ کرنے کے حوالہ سے بھی ڈسکشن ہے۔ اس لئے کہ ایک سے چار گریڈ کے ملازمین کے علاوہ تمام ملازمین کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ نئے جاری ہونے والے آرڈیننس کے خلاف پورے پاکستان میں طبی شعبہ سے متعلق ڈاکٹرز، ملازمین اور طلباء پریشان ہیں۔ انتہائی اہم معاملہ ہے پوری قوم کو اس پر تشویش ہے، معمول کی کارروائی روک کر ایوان اس معاملہ میں زیر بحث لایا جائے۔ سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی قرارداد میں وفاقی کابینہ کی طرف سے مختلف قوانین کیلئے 8 آرڈیننسز جاری کرنے پر شدید تحفظات کا اظہارکیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں