سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے نیشنل میٹرولوجیکل انسٹی ٹیوٹ بل 2022 متفقہ طور پر منظور کر لیا

بدھ 26 جنوری 2022 16:59

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے نیشنل میٹرولوجیکل انسٹی ٹیوٹ بل 2022 متفقہ طور پر منظور کر لیا
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 26 جنوری 2022ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے نیشنل میٹرولوجیکل انسٹی ٹیوٹ بل 2022 متفقہ طور پر منظور کر لیا۔اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر افنان اللہ خان کی صدارت  میں ہوا. اجلاس میں سینیٹر فوزیہ ارشد، سینیٹر ثناء جمالی، سینیٹر محمد ہمایوں مہمند اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، نیشنل فزیکل اینڈ اسٹینڈرڈ لیبارٹری کے سینئر افسران سمیت تمام متعلقہ افراد نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز بھی اس موقع پر موجود تھے۔بل کے مندرجات کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی نے کچھ ٹائپوگرافیکل غلطیوں کی نشاندہی کی۔ اس کے علاوہ اصولی طور پر اتفاق رائے تھا کہ یہ بل التوا کا شکار ہے اور یہ افسوس کی بات ہے کہ یہ 25سال سے زائد عرصے سے التواء کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل فزیکل اینڈ اسٹینڈرڈ لیبارٹری ( این پی ایس ایل) تقریباً چار دہائیاں قبل پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ ( پی سی ایس آئی آر) کے تحت پیمائش کے بنیادی اور ثانوی معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے ایک قومی اعلیٰ ادارے کے طور پر ایک پروجیکٹ کے ذریعے آلات کی چیکنگ قائم کی گئی. این پی ایس ایل میٹرولوجی کے بنیادی ڈھانچے کے قیام سے متعلق ہے تاکہ معیار کی یقین دہانی اور انتظامی نظام کے لیے بین الاقوامی تقاضوں اور طریقوں کے مطابق ایک متحد اور مربوط قومی پیمائش کے نظام کو لاگو کیا جا سکے اور پاکستان میں قانونی میٹرولوجی کو یقینی بنایا جائے۔

یہ تنظیم میٹرولوجی کے محدود شعبوں کو بھی پورا کرتی ہے یعنی پیمائش کی سائنس جس میں کیمیت، لمبائی، وقت اور فریکوئنسی ، الیکٹریکل ، تھرمل اور دباؤ کی پیمائش شامل ہے۔ اس وقت تنظیم کے تقریباً 500 کلائنٹس ہیں اور اس نے اسے قانونی احاطہ فراہم کرنے کے لیے بل متعارف کرایا ہے جو کہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے بین الاقوامی تجارتی شراکت داروں کا تقاضا بھی ہے۔ وزیر اعظم نے این پی ایس ایل  کے قیام کےتجویز کی منظوری دی ہے.1997 میں وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت این پی ایس ایل کو ایک خودمختار ادارہ بنانے کی تجویز  دی گئی تھی اور اس کی منظوری اب تک موخر تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں