ایشیا اور بحرالکاہل کے خطہ میں معمر افراد کوکم پنشن ،صحت ، سماجی تنہائی اور ضروری خدمات تک محدود رسائی جیسے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

جمعرات 2 مئی 2024 15:01

ایشیا اور بحرالکاہل کے خطہ میں معمر افراد کوکم پنشن ،صحت ، سماجی تنہائی اور ضروری خدمات تک محدود رسائی جیسے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2024ء) ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہاہے کہ ایشیا اور بحرالکاہل کے خطہ میں معمر افراد کوکم پنشن ،صحت ، سماجی تنہائی اور ضروری خدمات تک محدود رسائی جیسے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے۔یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک کے 57 ویں سالانہ اجلاس میں جاری کی گئی رپورٹ میں بتائی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ طویل عمریں خطے کی ترقی کی کامیابی کی عکاسی کرتی ہیں، تاہم بزرگ افراد کی فلاح و بہبود کے لیے جامع پالیسی اصلاحات کی فوری ضرورت ہے۔

رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل میں 60 سال اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کی تعداد 2050 تک تقریباً دوگنا ہو کر 1.2 ارب ہو جائے گی ، اس بڑی آبادی کوپنشن اور فلاحی پروگراموں کے ساتھ ساتھ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی ضروریات میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

(جاری ہے)

بینک کےے چیف اکانومسٹ البرٹ پارک نے بتایا کہ ایشیا اور بحرالکاہل کی تیز رفتار ترقی کامیابی کی کہانی ہے، لیکن اس سے آبادی میں مختلف عمر کے شہریوں کے تناسب میں تبدیلی بھی آئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ لاکھوں معمرافراد کی اچھی طرح سے مدد کرنے کے قابل ہونے کیلئے خطہ کی حکومتوں کو ابھی تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق، ایشیا اور بحرالکاہل میں 60 سال سے زائد عمر کے 40 فیصد افراد کو کسی بھی قسم کی پنشن تک رسائی نہیں ہے اس صورتحال میں معمرخواتین زیادہ متاثرہورہی ہے خطے میں بوڑھے لوگوں کی بڑی تعداد کو ریٹائرمنٹ کی عمر کے بعد اچھی طرح کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے جوافراد کام کر رہے ہیں ان میں سے 94 فیصد غیر رسمی شعبوں میں ہیں جو عام طور پر مزدور کے بنیادی تحفظات یا پنشن کسے محروم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 60 فیصدمعمرافراد باقاعدگی سے صحت کی جانچ نہیں کرواتے ہیں جبکہ 31 فیصد بیماری، سماجی تنہائی اور معاشی عدم تحفظ کی وجہ سے ڈپریشن کی علامات کاسامناکررہے ہیں رپورٹ میں خطہ کی حکومتوں سے معمرافراد کوہیلتھ انشورنس وپنشن کے منصوبوں ، صحت کے ڈھانچہ میں بہتری اور مفت سالانہ چیک اپ کرانے کی تجاویزدی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں