توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم منظور

تحائف لینے والا یہ تحائف اپنے پاس نہیں رکھے گا، ترامیم کے تحت ، کابینہ کا تحائف کا تخمینہ لگانے والے نجی شعبے کے ماہر کا اعزازیہ بڑھانے کا فیصلہ

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 15 مئی 2024 11:36

توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم منظور
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 مئی 2024) وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم منظور کرلیں، ترامیم کے تحت تحائف لینے والا یہ تحائف اپنے پاس نہیں رکھے گا،وفاقی کابینہ نے تحائف کا تخمینہ لگانے والے نجی شعبے کے ماہر کا اعزازیہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم اور ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات جلد نمٹانے کیلئے اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو ( کنڈیشنز آف سروس) رولز 2024 کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 7 مئی 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو ( کنڈیشنز آف سروس) رولز 2024 کی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

کابینہ کے اعلامیے کے مطابق تحائف کو وصول کنندہ کے ادارے کی عمارت کے احاطے میں نمایاں جگہ پر رکھا جائے گا جب کہ شیلڈز، سوینیئرز اور دیگر تحائف کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جائے گا۔

کتب کے تحائف جو وصول کنندہ اپنے پاس نہیں رکھے گا، وہ وصول کنندہ کے دفتر یا کسی پبلک لائبریری میں رکھے جائیں گے اور اس کی باقاعدہ فہرست بنائی جائے گی۔ایسے تحائف جو پاکستان کے قوانین کے تحت ممنوع ہیں، انہیں کابینہ ڈویژن کی جانب سے قائم کی جانے والی کمیٹی کی موجودگی میں تلف کردیا جائے گا، اسی طرح توشہ خانہ کے تحائف کا تخمینہ لگانے والے نجی شعبے کے ماہر کے اعزازیے میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے پی ڈی ایم حکومت میں وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ پالیسی 2023 کی منظوری دی تھی۔پالیسی کے تحت صدر، وزیراعظم اور کابینہ ارکان پر 300 امریکی ڈالرز سے زائد مالیت کا تحفہ وصول کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، 300 ڈالر سے کم کا تحفہ مروجہ طریقہ کار کے تحت رقم ادا کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں