ْعظیم ثقافتی ورثہ قلعہ روہتاس کی حفاظت و بحالی کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، رپورٹ

منگل 18 ستمبر 2018 14:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) قلعہ روہتاس عظیم ثقافتی ورثہ ہے، حکومت قلعہ کی حفاظت کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاہم اس کی حفاظت و بحالی کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق قلعہ روہتاس اسلام آباد سی109 کلو میٹر کے فاصلہ پرضلع جہلم کے قصبہ دینہ کے قریب واقع ہے، اسے دہلی کے حکمران شیر شاہ سوری نے مقامی گکھڑ قبائل سے محفوظ رہنے کیلئے ایک فوجی اڈے کے طور پر 1540 اور 1545 کے درمیان تعمیرکروایا تھا۔

قلعہ روہتاس شیر شاہ سوری (اصل نام فرید خان) کے بیٹے حسن خان، ابراہیم خان اور لودھی قبیلے کے احکامات پر تعمیر کیا گیا۔اسے مکمل کرنے میں تقریبا دس سال لگے۔ مختلف ادوار میں یہ قلعہ بہت سے مسلمان حکمرانوں کے قبضے میں رہا جن میں ہمایوں، ظہیر الدین محمد بابر اہم ہیں۔

(جاری ہے)

قلعہ ایک ایسی جگہ پر واقع ہے جو دفاعی نقطہ نظر سے بہت ہی محفوظ ہے اس کا کل رقبہ تقریبا پانچ مربع میل ہے اور یہ سطح سمندر سے چھبیس سو ساٹھ فٹ کی بلندی پر واقع ہی. دیواروں کی انچائی دس سے اٹھارہ میٹر تک ہے دیواریں زیادہ تر اینٹوں اور چونے سے تعمیر کی گئی ہیں جس میں اڑسٹھ ٹاورز ہیں جو دشمن پر نظر رکھنے کے لیے اس دور میں تعمیر کئے جاتے تھے، اس کے علاوہ بارہ دروازے ہیں اور متعدد کمرے ہیں۔

اس کا پانی کا کنواں منفرد حثیت کا حامل ہے، پانی تک پہنچنے کیلئے سیڑیاں بنائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ رانی محل حویلی مان سنگھ اور شاہی مسجد بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔ قلعے میں داخل ہوتے ہی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انسان اس زمانے میں آگیا ہے جس میں یہ قلعہ تعمیر ہوا تھا قلعے کی تعمیر میں زیادہ تر خطاطی عربی اور فارسی میں کی گئی ہے۔

یہ قلعہ مکمل طور پر مسلم فن تعمیر کا نمونہ ہے جو ہمیں مسلمانوں کے عظیم فاتح ہونے اور عظیم معمار ہو نے کا ثبوت دیتا ہے۔ قلعہ کو اقوام متحدہ کی جانب سے ایک عظیم ورثہ قرار دیا جا چکا ہے اور حکومت پاکستان اس کی تعمیر و ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی تاکہ اس عظیم ورثے کوآنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کیا جا سکے اس سلسلے میں قلعہ میں ایک وسیع و عریض میوزیم تعمیر کیا جا رہا ہے اور سیاحوں کی سہولت کیلئے معلومات سینٹر قائم کئے جارہے ییں۔تاہم اس کی حفاظت وبحالی کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں