اسلام آباد ہائیکورٹ نے حساس ادارے کے افسر کے مبینہ اغوا کے معاملے پر فریقین سے جواب طلب کر لیا

پیر 22 اکتوبر 2018 21:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے حساس ادارے کے افسر کے مبینہ اغوا کے معاملے پر فریقین سے جواب طلب کر لیا، جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی، جب سماعت شروع ہوئی درخواست گزار علی رضوان کی جانب سے انعام الرحیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے، درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی 10اکتوبر 2018ء کو برگیڈیئر (ر) رضوان علی دوست کو ملنے کیلئے سیکٹر جی ٹین گئے لیکن واپس نہیں آئے، جس پر درخؒواست گزار نے اپنے طور پر رشتہ داروں اور عزیزوں سے رابطوں کے بعد تلاش شروع کر دی، 11اکتوبر کو اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا، پولیس کی جانب سے تاحال تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں کی گئی، پولیس کی تفتیش کے حوالے سے یعنی خفیہ خاموشی سے ثابت ہوتا ہے کہ درخواست گزار کو خفیہ ایجنسیوں نے اپنی غیر قانونی حراست میں رکھا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین سے جواب طلبی کی جائیں اور درخواست گزار کے والد کو رہا کیا جائے جو کہ ان کے بنیاد حقوق ہیں، عدالت فریقین کو آئندہ سماعت پر مغوی کو پیش کرنے کا حکم دے اور اگر ان کے خلاف کوئی چارج شیٹ ہے تو اس کو بھی سامنے لایا جائے، بعدزاں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی، واضح رہے درخواست گزار کی جانب سے سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، انسپکٹر جنرل پولیس اور ایس ایچ او رمنا کو فریق بنایا گیا ہے۔

۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں