پاکستان کی پہلی سالانہ دور وزہ نیشنل سائنیٹیفک کانگریس 15 دسمبر کو پاک چائنہ فرینڈشپ سینٹراسلا م آباد میں منعقد ہوگی

پیر 10 دسمبر 2018 18:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) پاکستان کی پہلی سالانہ دور وزہ نیشنل سائنیٹیفک کانگریس (این ایس سی) اس ماہ کی 15 اور 16 تاریخ کو پاک چائینہ فرینڈشپ سینٹراسلا م آباد میں منعقد ہوگی۔اس کانگریس کا انعقاد شفا تعمیر ملت یونیورسٹی اور شفا انٹر نیشنل ہسپتال نے ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستانی ڈیسنٹ آف نارتھ امریکہ (APPNA-USA) اور ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز اینڈ سرجنز ا ٓف یوکے (APPS-UK) کے اشتراک سے کیا ہے جبکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور فوجی فاؤنڈیشن ہسپتال سمیت دیگر معروف قومی ادارے بھی اس کانگریس کے انعقاد میں شامل ہیں۔

15 دسمبر کو کانگریس کے باقاعدہ آغاز سے دو روز قبل ہی شفا تعمیر ملت یونیورسٹی اور شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے مختلف مقامات پر 13 اور14 دسمبر کو ورکشاپس، ماسٹر کلاسز اور گروپ ڈسکشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں پیر 10 دسمبر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہونے والی پریس بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نیشنل سائنٹیفک کانگریس کے چئیر مین پروفیسر محمد اقبال نے کہا کہ " نیشنل سائنٹفک کانگریس پاکستان میں ایک منفرد سائنسی فورم ثابت ہوگی"۔

انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ وہ اس تعلیمی ایونٹ کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کریں تاکہ صحت اور تعلیم کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور ان شعبوں سے وابستہ دیگر افراد کی شرکت یقینی بنائی جاسکے جس سے پاکستان میں اچھی صحت کے حوالے سے مثبت رائے عامہ ہموار ہوگی۔ مقررین میں دوروزہ کانگریس کے سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد راجپوت، کنوینئر ڈاکٹر سعیداللہ شاہ اور سائنٹیفک سیشن کے سیکرٹری ڈاکٹر ہادی خان شامل تھے۔

نیشنل سائنٹیفک کانگریس کا بنیادی مقصد طبی شعبے کی تحقیق اور طریقوں میں تنوع، جدیدرجحانات اور شعبوں کے انضمام اور تحقیق کے نتائج کے ساتھ ہمارے صحت کے قومی مسائل کا حل ہے۔ کانگریس کے سیشنز کا انعقاد اس انداز میں ہو گا کہ اس میں ماہرین جدید ٹیکنالوجی جس میں روبوٹکس، سائبر نائف، پیلیٹو کئیر اور ڈیجیٹل ہیلتھ وغیر ہ سے متعلق جدید رجحانات کا جائزہ لیں گے۔

جبکہ ساتھ ہی ساتھ پاکستان میں مختلف شعبوں میں مریض اور صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے صحت کے شعبے کو بہتر بنانے پر غور کیا جائے گا۔ اگرچہ اس کانگریس میں بہت سے بین الاقومی مقررین شرکت کررہے ہیں جو اس کی حیثیت عالمی بناتے ہیں تاہم توجہ کا مرکز صرف پاکستان کے صحت کے مسائل رکھنے کے لیے اسے منتظمین نے قومی کانگریس کا نام دیا ہے۔ کانگریس کے شرکاء کو موقع ملے گا کہ وہ ایک دوسرے سے اپنے تجربات شئیر کرسکیں، تحقیق کے نتائج پر بات کرسکیں اور قومی و بین الاقومی مقررین کے سامنے اپنی آراء رکھ سکیں جس سے مشترکہ تحقیق کے مواقع میسر آئیں گے۔

توقع ہے کہ کانگریس میں 2 ہزار سے زائد ماہرین ِ صحت، مضامین سپیشلسٹس اور سائنسدان صحت کے شعبے میں جدید رجحانات، طریقہ ہائے تشخیص، ادویہ سازی، نئی دریافتوں اور مہارتوں کے شعبوں میں اضافوں پر مباحثے کریں گے۔کانگریس میں مختلف النوع مباحثوں سے بہت سے شعبوں سے تعلق رکھنے والے صحت کے ماہرین کے مابین اشتراک اور تعاون سے مقامی، کثیر الجہتی اور دیسی تحقیق کی راہیں کھلیں گی اور پاکستان کے صحت کے شعبے مسائل کے حل کے لیے سوچ بچار کی جائے گی۔

یہ کانگریس یونیورسٹی آفس آف ریسرچ، انّوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) کی اکیڈیمک ریسرچ اور انڈسٹری لنکیج کے لیے مرکز کا کردار ادا کرے گی۔ سائنسی تحقیق کا بنیادی مقصد آخر کار انسانی حالت کو بہتر بنانا ہے اور نئی دریافتوں کا تبادلہ اور کمرشلائزیشن تحقیق کار، صنعت اور معاشرے کے لیے معاون ثابت ہوتی ہے۔ پریس بریفنگ کے دوران ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ یہ کانگریس ریسرچ اور یونیورسٹی کی اکیڈیمک سرگرمیوں، ٹیکنالوجی کی جدت اور ان کے ہسپتال کی سطح پر استعمال کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرے گی کیونکہ ہسپتال صحت کے مسائل اور انسانیت کے لیے ایک صنعت کا کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ کانگریس سارا سال درست سمت میں تحقیقی سرگرمیوں، ورکشاپس اور مشترکہ مباحثوں کے ذریعے نئے علم کی " تخلیق" کے لیے راہیں کھولے گی اور ہر سال ایک ایونٹ کے ذریعے ان تمام سرگرمیوں کے نتائج پر مباحثے کے لیے صنعتی اور عوامی شعبوں سے لوگوں کو مدعو کیا جائے گا تاکہ ان نتائج کے استعمال، پالیسی سازی اور تجارتی پہلوؤں پر غور کیا جاسکے۔ اس کانگریس کے اہداف اور مقاصد بہت حوصلہ افزاء ہیں اور منتظمین ان اہداف کو سخت محنت قومی وسائل اور ٹیلنٹ کے بہتر استعمال سے درجہ بدرجہ حاصل کرنے کے لیے پر اٴْمید ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں