سپریم کورٹ ، سیل ڈیڈ اور رجسٹریشن کے بغیر پلاٹوں کی خرید و فروخت اور انتقال کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹائون سے جواب طلب

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے بحریہ ٹائون اورڈی ایچ اے میں سیل ڈیڈ اور رجسٹریشن کے بغیر پلاٹوں کی خرید و فروخت اور انتقال کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹائون سے جواب طلب کرلیا ۔جمعرات کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے سیل ڈیڈ کے بغیر پلاٹس کی خرید و فروخت کا از خود نوٹس لیا تھا، یہ بہت سوال ہے کہ بحریہ ٹائون ڈویلپر ہے یا کمپنی ، کیونکہ جائیداد کی خریدو فروخت سیل ڈیڈ اور اسٹامپ پیپرز کے بغیر نہیں کی جاسکتی، جس کامطلب یہ ہے کہ سیل ڈیڈ کی ذریعے حکومت کو فیس اور رجسٹریشن کی مد میں رقم ملتی ہے لیکن وہ نہیں مل رہی، اس لئے اب فرانزک آڈٹ کے بعد پتہ چلے گا کہ بحریہ ٹائون کے ذمے اس مد میں کتنی رقم واجب الادا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ پلاٹ کی فروخت صرف رجسٹرڈ دستاویز کے ذریعے ہوسکتی ہے، یہ ہائوسنگ سوسائٹیز اسٹیمپ ڈیوٹی اور سی وی ٹی ٹیکس نہیں دے رہے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ ملک ریاض سے کہا تھا کہ وہ ایک ہزار ارب دے دیں، وہ شخص قوم کا قرض اتار سکتا ہے، میں نے خود اس شخص کو 84 ماڈل کی کار میں دیکھا تھا، لیکن اب کسی بچی کے سالگرہ کا کیک جہاز پر آتا ہے، اب سب کچھ پاکستان کو دے اور واپس اسی گاڑی میں آجائے۔اس موقع پر بحریہ ٹائون اور ڈی ایچ اے نے عدالت میں جواب جمع کروانے کے لیے ملہت مانگی، جس پرعدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے بعد مزیدسماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں