نیشنل بک فائونڈیشن کتاب دوستی اور عاداتِ مطالعہ کے فروغ میں قابلِ تحسین کارکردگی دکھا رہا ہے

نیپال اکیڈمی کے چانسلر گنگا پرساد کی نیشنل بک فائونڈیشن کے دورے کے موقع پر گفتگو

جمعہ 18 جنوری 2019 19:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2019ء) نیشنل بک فائونڈیشن پاکستان کا ایک ایسا قومی ادارہ ہے جو کتاب دوستی اور عاداتِ مطالعہ کے فروغ میں قابلِ تحسین کارکردگی دکھا رہا ہے اور قارئین کو کتاب سے جوڑے رکھنے میں این بی ایف بے مثال خدمات انجام دے رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیپال سے آئے ہوئے نیپال اکیڈمی کے چانسلر گنگا پرساد نے گزشتہ روز نیشنل بک فائونڈیشن کے دورے کے موقع پر کیا۔

نیپالی وفد میں ڈائریکٹر باسُو دیو دھاکل اور ایڈیٹر رابندراتِمسنابھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنے چند روزہ قیام کے دوران پاکستانیوں کی محبت اور مہمان نوازی کو ہم کبھی نہیں بھولیںگے۔ وفد نے این بی ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر انعام الحق جاوید سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ایم ڈی نے مہمانوں کو اپنے ادارے کے بارے میں بریفنگ دی اور ادارے کے مختلف شعبوں اور اشاعتِ کتب کے سلسلے میں انھیں آگاہ کیا۔

ایم ڈی نے معزز مہمانوں کو بتایا کہ ہماری خواہش ہوگی کہ نیپال کی لوک کہانیوں ، بچوں کے نیپالی ادب اور نیپالی زبان میں شائع ہونے والے افسانوں اور کہانیوں کو اُردو زبان میں یہاں کے قارئین کیلئے ترجمہ کرکے شائع کیا جائے۔ نیپالی وفد نے ایم ڈی کی اس تجویز کو بہت پسند کیا۔بریفنگ کے بعد نیپالی وفد نے ’’این بی ایف نیشنل بک میوزیم‘‘ دیکھا جہاں قرآن پاک کے قدیمی و تاریخی نسخے، اولڈ بکس، کیلی گرافی کے تاریخی نمونے ، لیدر بکس ، ووڈن بکس، شیکسپیئر کارنر، پِلرز آف آٹو گراف، بُک ٹرک اور بُک ٹرین ، قومی مشاہیر کے Sculptures اور اُن کے خصوصی گوشوں میں گہری دلچسپی لی اور نیشنل بک میوزیم میں موجود تاریخی اشیاء اور کتب کو سراہا۔

انہوں نے یک سنگی کتاب ، وال آف آنر ، مائی بک شیلف، این بی ایف بُک پارک، ہزاروں کتب پر مشتمل بک شاپ، نظامی گنجوی کارنر، ابنِ خلدون کارنر، حافظ شیرازی کارنر، بک وال کلال اور دیگر شعبوں کو بھی دیکھا اور کہا کہ این بی ایف کتاب دوستی کے مشن کو نوجوانوں تک پہنچا کر قومی خدمت سرانجام دے رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں