پیپلزپارٹی خیبر پختونخوا کا صوبائی حکومت کا قبائل عوام کے بارے میں تشویش کا اظہار

کسی بھی قبائل عوام کو بغیر وارنٹ گرفتار کرنے کے بارے میں بیان انتہائی مایوسی کن غیر ذمہ دارانہ ہے ْقومی و صوبائی حکومتیں قبائلی عوام کو وہ تمام سہولیات بنیادی حقوق فراہم کرنے کی پاپند ہے جو ملک کے دیگر علاقوں کے عوام کو حاصل ہیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قبائلی عوام کی قربانیاں رائگاں نہیں جائے گی،صدر ہمایوں خان

ہفتہ 23 فروری 2019 23:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2019ء) پیپلزپارٹی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر محمد ہمایوں خان نے صوبائی حکومت کا قبائل عوام کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی قبائل عوام کو بغیر وارنٹ گرفتار کرنے کے بارے میں بیان انتہائی مایوسی کن غیر ذمہ دارانہ ہے قومی و صوبائی حکومتیں قبائلی عوام کو وہ تمام سہولیات بنیادی حقوق فراہم کرنے کی پاپند ہے جو ملک کے دیگر علاقوں کے عوام کو حاصل ہیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قبائلی عوام کی قربانیاں رائگاں نہیں جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام پاکستان کی سرحدوں کی ہمیشہ سے حفاظت محافظ رہے ہیں ملک کو بچانے اور بنانے میں غیور پختونوں قبائلی عوام کا کردار کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے حکومت بغیر کسی یوٹرن تاخیر فاٹا کے علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ترقی کا عمل شروع کیا جائے پیپلزپارٹی ملک کی پہلی جماعت ہے جنوں نے فاٹا سے ایف سی آر کی خاتمہ کا مطالبہ کیا حکومت کی طرف سے قبائلی عوام کے لئے نئے ایف سی آر کی کسی صورت حمایت نہیں کرسکتے پیپلزپارٹی کی قیادت نے فاٹا سے قالے قوانین کے خاتمہ کے لئے تاریخی جدوجہد کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے قالے قوانین کی ایف سی آر کی نئی بگڑی شکل ہے پیپلزپارٹی قبائلیوں کو کسی بھی صورت یرغمال نہیں ہونے دیگی حکومت قبائلی عوام کے ساتھ مذاق نا کریں قبائلی عوام کی طویل جدوجہد عظیم قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے عوام کی امیدوں امنگوں کے تحت سنجیدہ اقدامات کیئے جائے قبائلی عوام کی امنگوں کے برعکس انہیں ایک نئے ایف سی آر میں جکڑنے کا نقصان وفاق کو ہو گا قبائلی عوام پر مسلط انگریز کے صدیوں پرانا کالے قانون کو حکومت اپنے طرز پر نافذ عمل کرنے نہیں ہونے دے نگے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور اور آخر کار قبائلیوں پر وہی ایف سی آر مختلف نام سے مسلط کر دیا گیا وارنٹ کے بغیر قبائلی عوام کی گرفتاری قبائلی عوام کی تذلیل کرنے کی مترادف ہے صوبے میں انضمام کے باوجود قبائلی شہریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں ہو گی حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مرضی کے فیصلے تھوپ کر قبائل کو یرغمال نہیں بنا سکتی لاکھوں قبائلی عوام کا مستقبل داؤ پر لگایا جا رہا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں