فیض آباد دھرنا کیس: سپریم کورٹ نے نظر ثانی درخواستوں کو نمبر الاٹ کر دیئے

جمعہ 19 اپریل 2019 20:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2019ء) فیض آباد دھرناکیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے دائر آٹھ درخواستوں کو نمبر الاٹ کر دیے گئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، الیکشن کمیشن آف پاکستان، پیمرا، انٹیلیجنس بیورو(آئی بی)، وزارت دفاع اور اعجازالحق نے فیصلہ پر نظرثانی کی درخواستیں جمع کرائی تھیں۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی درخواست کو سی ایم اے 3575، ایم کیو ایم کی درخواست سی ایم اے 3579، شیخ رشید کی درخواست کو 3577، الیکشن کمیشن کی درخواست کو 3610، پیمرا کی نظر ثانی درخواست کو سی آر پی 268، آئی بی کی درخواست کو 267، وزارت دفاع کی درخواست کو 266 اور اعجازالحق کی درخواست کو 3582 نمبر الاٹ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ عدالت نے ہمارے رہنماں کا موقف سنے بغیر اپنے فیصلے میں 2014 میں پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے کا ذکر کیا گیاہے۔

وفاق میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان اپنی نظرثانی کی اپیل میں موقف اپنایا ہے کہ عدالتی فیصلہ آئین کے ارٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے، فیض آباد دھرنے سے متعلق عدالتی فیصلے کے پیراگراف نمبر 23 اور 24 مفروضوں کی بنیاد ہر ہیں۔ ایم کیو ایم نے درخواست کی پیروی کیلئے عرفان قادر کی خدمات لی ہیں جو سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں اٹارنی جنرل بھی رہے ہیں۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بھی اس کیس میں نظر ثانی اپیل دائر کررکھی ہے ۔درخواست میں مقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ 6 فروری کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔پیمرا نے اپنی درخواست میں کہا کہ فیصلے میں جو اوبزویشنز دی گئیں، عدالت ان پر نظرثانی کرے۔پیمرا کا کہنا تھا کہ دھرنے کے دوران مختلف ٹی وی چینلز کی بندش کے خلاف کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی۔پیمرا نے حافظ ایس اے رحمان کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں