سپریم کورٹ، نجی سکولوں کی بھاری فیسوں کے حوالے سے کیس میں فریقین سے جواب طلب، ڈیپازٹ کی رقم منافع اکائونٹ میں جمع کرانے کا حکم

منگل 19 نومبر 2019 20:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2019ء) سپریم کورٹ نے نجی سکولوں کی جانب سے بھاری فیسیں لینے کے حوالے سے کیس میں نجی سکول کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے ڈیپازٹ کی رقم منافع اکائونٹ میں جمع کرانے کا حکم جاری کردیا ہے اور کیس کی مزید سماعت جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ منگل کوجسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نجی سکول کی جانب سے سکیورٹی ڈیپازٹ کی رقم واپس لینے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر درخواست گزار سکول مالک کی وکیل عائشہ حامد نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ ہم عدالت کے حکم پر پوری طرح عمل کر رہے ہیں ، نجی سکول نے سکیورٹی ڈیپازٹ کی رقم جمع کروائی تھی اوراب اس معاملے میں عدالت کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد ہمیں اپنی ڈیپازٹ کردہ رقم واپس ملنی چاہیے، جس پرطلباء وطالبات کے والدین کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کوبتایا کہ سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں ڈیپازٹ کردہ رقم کو فیسوں کے ضمن میں ایڈجسٹ ہونا ہے اس لئے اس پر سکول کا حق نہیں بنتا اور سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق 2017 ء سے فیسوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائیگا۔

(جاری ہے)

جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکول عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کر رہے ہیں، اس لئے ڈیپازٹ کی رقم منافع اکانونٹ میں جمع کرائی جائے۔ بعدازاں مزید سماعت جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں