وفاقی محتسب کے فیصلوں پر عملد رآمد نہ کر نے والوں کے خلا ف کا رروائی کر یں گے،اعجاز احمد قر یشی

منگل 25 جنوری 2022 00:18

اسلام آباد/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2022ء) نئے وفاقی محتسب اعجاز احمد قر یشی نے کہا ہے کہ وفاقی محتسب کے فیصلوں پر عملد رآمد نہ کر نے والوں کے خلا ف کا رروائی کر یں گے، ہما رے پاس سپر یم کورٹ کے جج کا اختیار ہے، سزا بھی دے سکتے ہیں۔ وفاقی محتسب کا دائر ہ کار وسیع کر نے اور اس کی رٹ قا ئم کر نے کے لئے از خود نوٹس لئے جا ئیں گے اور مفا د عا مہ کے لئے پبلک مقا ما ت کے اچا نک دورے بھی کئے جا سکتے ہیں۔

وفاقی محتسب کے دائر ہ کار کو وسعت دینے کے لئے ایک ایڈ وائز ری کمیٹی بنا ئی جا ئے گی، جس میں سابق محتسب صا حبان، اعلی عدالتوں کے جج، قا نون دان، میڈ یا اور سول سو سا ئٹی کے نما یاں افراد کو شا مل کیا جا ئے گا۔ لو گوں کو گھر کی دہلیز پر انصاف فرا ہم کر نے کے پرو گرام کو مز ید وسعت دیں گے۔

(جاری ہے)

جیلوں کی اصلاح کے لئے سفارشات پر عملدرآمد کے لئے دس سہ ماہی رپورٹیں سپریم کورٹ کو پیش کی جا چکی ہیں، وفاقی محتسب کے افسران نے ضلعوں اور تحصیلوں میں جاکر عوا م الناس کو ان کے گھر کی دہلیز پر8161 شکایات پر انصاف فراہم کیا۔

ہم نے وفاقی محتسب کے فیصلوں پر عملد رآمد کو یقینی بنا نے کا عزم کررکھا ہے، وفاقی محتسب کے فیصلوں پر عملد رآمد نہ کر نے والوں کے خلا ف کا رروائی کریں گے۔ ہما رے پا س تو ہین عدا لت کی کا رروائی کا بھی اختیار ہے۔ اس مقصد کے لئے الگ سے ایک عملد رآمد ونگ بنا یا گیا ہے۔ میں نے حال ہی میں وفاقی محتسب کی ذمہ داری سنبھا لی ہے، ادارے کو مز ید فعال بنا نے کے لئے کچھ نئے اقدامات بھی اٹھا ئیں گے جن میں از خود کا رروائی اور بعض اداروں کے اچا نک دورے بھی شا مل ہیں۔

بچوں کے خلا ف سا ئبر کرا ئمز کی روک تھام کے لئے قوا نین میں تر میم تیار کی ہیں جو قو می اسمبلی سے پاس ہو چکی ہیں، سینٹ بھی پاس کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ سر کاری اداروں کی اصلاح کے لئے 28 مطا لعا تی رپورٹیں کی سفا رشات پر عملد رآمد کرا ئیں گے۔صدر پا کستان نے مکمل سپورٹ کی یقین دہا نی کرا ئی ہے۔ وفاقی محتسب اعجازاحمد قر یشی نے ان خیا لا ت کااظہا ر وفاقی محتسب کے 39 ویں یو م تا سیس کے مو قع پر اپنی پہلی پر یس کا نفر نس کے دوران کیا۔

وفاقی محتسب نے بتا یا کہ بچوں کے مسا ئل کے حل کے لئے قو می کمشنر برائے اطفال کے نام سے ادارہ کام کر رہا ہے۔ وفاقی محتسب نے کہا کہ بچوں کے خلاف سا ئبر کرائمز کی روک تھام کے لئے نیشنل چلڈ رن کمیٹی کی بھی تشکیل نو کی گئی ہے جس کا اجلا س بہت جلد بلا یا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب سیکر ٹر یٹ کیOut Reach Complaint Resolution (OCR) پروگرام کے تحت وفاقی محتسب کے تفتیشی افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تحصیل اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں جاکر عوام الناس کو ان کے گھروں کے قریب مفت اور فوری انصاف فراہم کریں، اس پروگرام کو مز ید وسعت دی جا رہی ہے۔

ہمارے افسران نے سال 2021 میں ملک بھر کے تحصیل اور ضلعی ہیڈ کوارٹرزپر جاکر8161 شکایات کا ازالہ کیا۔ انہوں نے بتا یا کہ وفاقی محتسب کے قیام سے لے کر اب تک 39 بر سوں میں سترہ لا کھ سے زیا دہ شکا یات کے فیصلے کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال2021 کے دوران وفاقی محتسب سیکر ٹر یٹ کو وفاقی اداروں کے خلاف ایک لا کھ10 ہزار 397 شکا یات موصول ہو ئیں جب کہ ایک لاکھ چھ ہزار732شکایات کے فیصلے کئے گئے۔

تمام شکایات کے فیصلی60دن کے اندر کئے گئے۔اعجازاحمد قر یشی نے کہا کہ وفاقی محتسب پر عوام النا س کے اعتماد اور شکا یات میں اضا فے میں میڈ یا کا بھی اہم کر دار ہے۔ میڈ یا نے وفاقی محتسب کی سرگر میوں اور فیصلوں کو عوام تک پہنچا کر ان کے اندر آگہی پیدا کی، عام لوگوں کو میڈ یا کے ذریعے معلوم ہوا کہ وہ مفت اور فوری انصاف کے حصول میں وفا قی محتسب سے بلا روک ٹوک رجوع کر سکتے ہیں۔

وفاقی محتسب نے کہا کہ ملک کو تر قی کی راہ پر ڈالنے کے لئے میڈ یا اہم کردار ادا کر سکتا ہے جو ادارے اچھا کام کر رہے ہیں میڈ یا کو انہیں اجا گر کر نا چا ہئیے تا کہ لو گوں کو آ گا ہی ہو۔ انہوں نے کہا کہ EOBI کے خلاف سٹڈی رپورٹ تیار کر یں گے کیو نکہ وہاں اکثر غر یب لوگوں کی شکا یات ہیں، ان پر عملد رآمد کرا ئیں گے۔ ہما رے ادارے میں افسر ی نہیں چلتی، لوگ ثواب سمجھ کر کام کر تے ہیں، افسر ی کر نے والے کہیں اور چلے جائیں، جب غر یبوں کے مسا ئل حل ہو تے ہیں تو وہ بے شمار دعا ئیں دیتے ہیں۔

اعجا ز احمد قر یشی نے بتا یا کہ شکایات کے فوری ازالہ کے لئے ہم نے تمام وفاقی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ادارہ جاتی سطح پر شکایات کو حل کرنے کی کو شش کریں چنانچہ بیشتروفاقی اداروں نے اپنے ہاں شکایات سیل قائم کردئیے ہیں۔ ان اداروں میں آنے والی شکایات 30دن میں حل نہ ہوں تو وہ ایک خود کار نظام کے تحت وفاقی محتسب کے کمپیوٹر ائزڈ سسٹم پر آجاتی ہیں اور ان پر کارروائی شروع ہوجاتی ہے، اس مقصد کے لئے وفاقی حکومت کی178 اداروں کو وفاقی محتسب کے کمپیوٹرائزڈ نظام سے منسلک کیا گیا ہے جبکہ باقی اداروں کو بھی منسلک کیا جارہا ہے۔

وفاقی محتسب نے بتا یا کہ سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب کی ذمہ داری لگائی کہ جیلوں کی اصلاح اور قیدیوں کو سہولیات کے حوالے سے سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو دس سہ ماہی رپورٹیں پیش کی جا چکی ہیں۔ جس سے ملک بھر کی جیلوں میں کافی بہتری آئی ہے، قیدیوں کو مفت تعلیمی سہولیا ت فراہم کی گئیں نیز ذہنی مریض قیدیوں کو عام قیدیوں سے الگ رکھنے کی ہدایت کی گئی۔

ملک کے تمام صو بوں میں نئی جیلیں تعمیر کی گئیں تا کہ قید یوں کو بہتر سہولیا ت میسر ہوں۔ اعجاز احمد قر یشی نے بتا یا کہ ہم نے 85 لا کھ کے لگ بھگ بیرون ملک پاکستانیوں کی شکا یات کے ازالہ کے لئے ایک شکا یات کمشنر مقرر کررکھا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی محتسب نے ملک کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر ون ونڈو ڈیسک قائم کر رکھے ہیں جہاں بیرون ملک پاکستانیوں سے متعلق با رہ اداروں کے ذمہ داران چوبیس گھنٹے موجود رہتے ہیں اورموقع پر ہی شکایات کا ازالہ کرتے ہیں۔

2021 کے دوران بیرون ملک پا کستا نیوں کی54,352شکا یات نمٹا ئی گئیں۔ وفاقی محتسب نے بتا یا کہ ہم نے تمام وفاقی اداروں کو ہدایت کی کہ ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کے پنشن کے کیس ایک ماہ کے اندر مکمل کئے جائیں چنانچہ اب اکثر اداروں میں ریٹائرمنٹ کے چند دن بعد ہی ملازمین کو ان کے واجبات مل جاتے ہیں، اب وفاقی محتسب کی ہدایت پر ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن ان کے بینک اکاونٹ میں جارہی ہے، قبل ازیں پنشن صرف نیشنل بینک میں جا تی تھی اور اس کی وصولی کے لئے انہیں ہر ماہ گھنٹوں لمبی قطاروں میں لگناپڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پا کستان کے چو دہ بڑ ے شہر وں میں علا قا ئی دفا تر کام کر رہے ہیں جبکہ سوات او ر گلگت بلتستان میں عنقر یب نئے دفا تر کھو لے جا رہے ہیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں