چاول کی برآمدات میں اضافے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں، وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی

پیر 23 مئی 2022 19:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2022ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ چاول کی برآمدات میں اضافے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں جس کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں، برآمدی چاول کی قیمت کا تعین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کرتی ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران انجینئر صابر حسین قائمخانی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوان کو بتایا کہ رائس ایکسپورٹر ایسوسی ایشن کی کئی ذمہ داریاں ہیں۔

ایکسپورٹ کے لئے قیمتوں کو فکس کرنا ایسوسی ایشن کا کام ہے۔ اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔ ناہوں نے کہا کہ ضمنی سوالات متعلقہ ہونے چاہئیں۔ ایکسپورٹ کے حوالے سے وزارت کو طریقہ کار بنانا چاہیے اور اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ اس میں ایسوسی ایشن کا کردار اہم ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

چاول کے معیار اور پیکجنگ کے لئے انتظامات ہونا ضروری ہیں۔

چاول پاکستان کی بڑی کریش فصلوں میں سے ایک ہے اور حکومت نے برآمد کے لئے اس کی سہولت کو ترجیح دی ہے۔ تجارتی پالیسی کے اہم آلے کے طور پر حکومت پاکستانی چاول کے لئے یورپی یونین، چین، امریکہ اور دیگر ممالک میں آزاد مارکیٹ رسائی طلب کرنے کے لئے تندہی سے کاوشیں کرتی ہے۔ ان کاوشوں کے باعث چاول کی برآمد تقریباً دو ارب امریکی ڈالر سالانہ سے زائد ہے۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے مطابق مقامی منڈی میں 1121 باسمتی چاول کا 50 کلو گرام کا تھیلا تقریباً 8ہزار روپے جبکہ 1121 سٹیم رائس کا 50 کلو گرام کا تھیلا تقریباً 9 ہزار روپے میں فروخت ہوتا ہے۔ مارکیٹ چاول کی قیمت متعدد عوامل کی بنیاد پر کرتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں