پاکستان اور ایران کا اقتصادی تعاون کو تیز کرنے، اقتصادی اور تکنیکی ماہرین، چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت پراتفاق

بدھ 24 اپریل 2024 18:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2024ء) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے اختتام پر پاکستان اور ایران نے مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ایران نے اقتصادی تعاون کو تیز کرنے، اقتصادی اور تکنیکی ماہرین، چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت پراتفاق کیا ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے 22 سے 24 اپریل 2024 تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام بھی وفد میں شامل تھے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ صدر ابراہیم رئیسی نے وزیراعظم شہباز شریف سے وفود کی سطح پر بات چیت کی، مذاکرات کے دوران دونوں فریقین نے پاکستان ایران کے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں دنوں رہنماوں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دورے کے دوران متعدد مفاہمت معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے جبکہ اقتصادی تعاون کو تیز کرنے، اقتصادی اور تکنیکی ماہرین، چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت پر بھی اتفاق کیا۔

اعلامیہ کہا گیا ہے کہ ٹی آئی آر کے تحت ریمدان بارڈر پوائنٹ کو بین الاقوامی سرحدی کراسنگ پوائنٹ قرار دینے پر اتفاق کیا گیا، ایران اور پاکستان کے درمیاں باقی دو بارڈر میں مارکیٹس کھولنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔دفتر خارجہ کے مطابق اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان اتفاق کیا گیا ہے، باہمی کوششوں کے تحت سرحدی غذائی منڈی اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ دونوں ممالک نے سرحدی حفاظت کو بڑھانے کی طرف غور کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں