افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنیوالے افغان دہشتگرد کے ہوشروبا انکشافات

پاکستان پر حملہ آورافغان دہشتگردوں کی آماجگاہیں ہیں جو افغانستان کے علاقے کنڑ، نورستان، پکتیکا، خوست و دیگر علاقوں میں موجود ہیں،رپورٹ پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی،ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، دہشتگردحبیب اللہ کااعترافی بیان

جمعرات 25 اپریل 2024 17:59

افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنیوالے افغان دہشتگرد کے ہوشروبا انکشافات
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنے والے افغان دہشت گرد نے ہوشروبا انکشافات کئے ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق افغان دہشتگردوں کی پاکستان میں دراندازی کے مزید ثبوت منظر عام پر آگئے۔افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں کالعدم ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیم سرفہرست ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جاری دہشت گردی کی بڑھتی لہر میں کالعدم ٹی ٹی پی اور افغان دہشت گردوں کا مرکزی کردار رہا ہے،پاکستان پر حملہ آورافغان دہشتگردوں کی آماجگاہیں ہیںجو افغانستان کے علاقے کنڑ، نورستان، پکتیکا، خوست و دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔رپورٹ کے مطابق افغان دہشت گرد نے اعترافی بیان میں پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کا اعتراف بھی کیا۔

(جاری ہے)

دہشتگرد حبیب اللہ نے اعترافی بیان میں کہا کہ بلوچستان کے علاقے پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی،حملے کیلئے ہمارے دو بندوں کو راکٹ لانچر، گرنیڈ اورا سلحہ سے فراہم کیا گیا۔دہشت گرد نے اعترافی بیان میں مزید کہاکہ ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایااس کے نتیجے میں ہمارے دو ساتھی مارے گئے اور میں زخمی ہو گیا۔

دہشتگرد حبیب اللہ نے کہاکہ گرفتاری کے بعد احساس ہوا کہ ہمیں اس حملے کیلئے ورغلایا گیا جو بہت بڑی غلطی تھی۔یادرہے کہ 23اپریل 2024کو پشین میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 3دہشتگرد ہلاک ہوئے، سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں ایک دہشتگرد زخمی حالت میں گرفتارہوا تھا،گرفتاردہشت گرد کا نام حبیب اللہ عرف خالد ولد خان محمد ہے جو افغانستان کے علاقے سپن بولدک کا رہائشی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں