سینیٹ نے مالیاتی بل، ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024ء سے متعلق خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی منظوری دیدی

پیر 29 اپریل 2024 22:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) سینیٹ نے مالیاتی بل، ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024ء سے متعلق خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی منظوری دیدی۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں خصوصی کمیٹی برائے جائزہ مالیاتی بل کے کنوینئر سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے تحریک پیش کی کہ مالیاتی بل ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024 کو کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔

وفاقی وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ ٹیکس کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے ایف بی آر میں کام ہو رہا ہے مالیاتی بل، ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024ء پر سفارشات مرتب کرنے کے لئے ایوان کی کمیٹی کی قائم کی گئی، اس کمیٹی میں سینیٹر فاروق نائیک، مجھے اور سینیٹر علی ظفر کو شامل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 27 سو ارب روپے کے ریونیو کے معاملات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ قوانین میں مثبت تبدیلیاں کر کے یہ معاملہ حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی نیا ٹیکس نہ تو لگایا جا رہا ہے نہ ہی ختم کیا جا رہا ہے، ٹیکس دہندگان کے لیے آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں ہم نے صرف سفارشات ایوان بالا بھجوانی ہیں، اس پر رائے شماری تو قومی اسمبلی میں ہوگی۔ وزیر قانون نے کہا کہ کمیٹی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، اعتراض کرنا اور تنقید برائے تنقید کرنا بہت آسان ہے، کسی رکن نے ہمیں کوئی تجویز نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ اپیلوں کے لیے وقت دیا گیا ہے ہم نے قانونی معاملات کو آسان بنایا ہے، ٹیکس دہندگان کے لئے اس میں آسانیاں پیدا کی گئی ہیں تاہم ٹیکس چوروں کو اس سے پریشانی ہوگی۔ جب یہ بل پیش کیا گیا تھا تو یہ درخواست کی گئی تھی کہ اس حوالے سے جو بھی تجاویز ہیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے کیسز ٹربیونلز میں جائیں گے جبکہ چھوٹے کیسز ڈویژن کی سطح پر ہی نمٹائے جائیں گے۔

ایف بی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سینئر ترین افسران ٹریبونلز میں بھجوائیں۔ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ منی بل میں سینیٹ کا کوئی کردار زیادہ نہیں ہے اور نہ ہی اس میں ہم مداخلت کر سکتے ہیں، ہم صرف اپنی تجاویز ہی دے سکتے ہیں، ہر پاکستانی کو ٹیکس دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قائمہ کمیٹیاں نہیں ہیں، فیصلے اتفاق رائے سے ہونے چاہئیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جب یہ بل یہاں پیش کیا گیا اور کمیٹی قائم کی گئی تو اس وقت تجاویز طلب کی گئی تھی، اب جب سفارشات مرتب ہو چکی ہیں تو اس میں مزید تاخیر نہیں ہو سکتی۔ جس کے بعد خصوصی کمیٹی کے کنوینیئر سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں