کوئٹہ، لاپتہ افرادکی بازیابی کے سلسلے میں بلوچستان نیشنل پارٹی اوربی ایس اوکے زیراہتمام سوراب میں ایک روزہ علامتی احتجاجی کیمپ کاانعقاد

منگل 13 نومبر 2018 16:54

سوراب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2018ء) لاپتہ افرادکی بازیابی کے سلسلے میں بلوچستان نیشنل پارٹی اوربی ایس اوکے زیراہتمام سوراب میںایک روزہ علامتی احتجاجی کیمپ کاانعقاد،مختلف سیاسی ،سماجی اورقبائلی شخصیات کی جانب سے اظہاریکجہتی ،تفصیلات کے بلوچستان نیشنل پارٹی اوربی ایس اوکے اہتمام لاپتہ افرادکی بازیابی کے سلسلے میں مین چوک پرایک روزہ احتجاجی کیمپ لگائی گئی جس میں بلوچستان نیشنل پارٹی سکندرآبادکے آرگنائزرامان اللہ مینگل ڈپٹی آرگنائزر عبدالطیف قلندرانی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران میرعبدالرحمن گرگناڑی سلطان احمدافغان زئی سابق تحصیل صدرماماامام بخش حافظ عبدالحمیدمحمدزئی بی ایس اوکے اراکین بصیراحمدملازئی مدثرمینگل شفاعت مینگل اوردیگرموجودتھے ،احتجاجی کیمپ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سمیت سماجی ،علاقائی اورقبائلی شخصیات نے آکراظہاریکجہتی کی ،اس موقع پرگفتگوکرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی اوربی ایس اوکے رہنمائوں کاکہناتھاکہ صوبے میں لاپتہ افرادکامعاملہ سنگین صورتحال اختیارکرچکاہے ،ورثاء کے شدیداحتجاج اوردردرکے ٹھوکرکھانے کے باوجودحکمران طبقہ اورمتعلقہ ادارے توجہ دینے کی زحمت نہیں کررہے ،کوئٹہ میں خواتین اورمعصوم بچوں کااحتجاج جمہوریت کے دعویداروں کے لئے سوالیہ نشان ہے ،انہوںنے کہاکہ پارٹی قائدسرداراخترجان اقتداراورہرقسم کی مراعات کی پیشکش کوٹھکراکرلاپتہ افرادکی بازیابی کومقصداورمشن بناکرحکمرانوں پرواضح کرچکے ہیں کہ بلوچستان کے لوگوں کومراعات سے زیادہ اپنے پیاروں کی باحفاظت واپسی سب سے عزیزہے ،بی این پی اس نازک معاملے پرخاموش نہیں رہ سکتی،ہم ہرموقع پر متاثرہ خاندانوں کے شانہ بشانہ ساتھ ہوںگے پارٹی حکم کے مطابق ایک روزہ احتجاجی کیمپ کاانعقاداسی سلسلہ کے ایک کڑی ہے ،انہوںنے کیمپ میں آکراظہاریکجہتی کرنے والے شخصیات کابھی خصوصی شکریہ اداکیا۔

متعلقہ عنوان :

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں