صوبائی حکومت یونیسیف کے تعاون سے ایک سروے کا اہتمام کررہی ہے،سید مراد علی شاہ

منگل 16 جولائی 2019 00:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2019ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت یونیسیف کے تعاون سے ایک سروے کا اہتمام کررہی ہے جس سے یہ پتہ چلایا جاسکے کہ کتنے بچے (چائلڈ)لیبر کے تحت کام کررہے ہیں تاکہ انہیں تعلیم اور فنی تربیت مہیا کی جائے تاکہ وہ جب مناسب عمر تک پہنچیں تو انہیں باضابطہ روز گار کے مواقع میسر آسکیں۔

انہوں نے یہ بات پیر کے روزجاپانی وفد جس کی قیادت ایسوسی ایشن برائے اوور سیز ٹیکنیکل کو آپریشن اینڈ سسٹین ایبل پارٹنر شپ(اے او ٹی ایس) کے ایم ڈی جوجی ٹاٹیشائی کررہے تھے سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔وفد کے دیگر اراکین میں ہوسی یونیورسٹی ٹوکیوکے پروفیسر ڈاکٹر مسٹر ہیرویوکی فیوجیمورااور مسٹر ایجی تیشیما، مسٹر ماہیتو یوشیمورا شامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں امپلائر فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کے وفد بشمول صدور مجید عزیز، ذکی خان،، فیروز عالم، اسماعیل ستار، سید نذرعلی، فصیح الکریم،رابیعہ انور اور شمائل رضوی شامل تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت صوبائی وزیر محنت مرتضیٰ بلوچ ، سیکریٹری انویسٹمنٹ احسن منگی، سیکریٹری لیبر رشید سولنگی اور کمشنر سیسی کاشف گلزار نے کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ فیکٹریز ایکٹ 2015 ء کے تحت 14 سال سے کم عمر کے بچوں پرفیکٹری میں کام کرنے پر پابندی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یونیسیف کے تعاون سے سندھ بھر میں سندھ چائلڈ لیبر سرویکرایا جارہاہے جس کے لیے ان کی حکومت نے 96 ملین روپے مختص کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ سروے مکمل ہوجائے تو حکومت بچوں کو فنی تعلیم فراہم کرنے کے قابل ہوسکے گی تاکہ یہ صنعتی شعبے میں ا?گے چل کے بہتر روزگار حاصل کرسکیں۔سیکریٹری لیبر رشید سولنگی نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایاکہ یہ سروے دسمبر 2019 ء کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ منیمم ویج پر عملدرآمد اورچائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے منسٹرز ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جس کے سربراہ ڈائریکٹر لیبر ہیں اور ان کے ساتھ نامور لیبر رہنما اور امپلائز فیڈریشن آف پاکستان اینڈ چیمبرز کے نمائندے شامل ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ضلع جامشورو کو ’’چائلڈ لیبر سے پاک‘‘ قرار دیاگیا ہے اور ان کی حکومت دیگر اضلاع کو بھی چائلڈ لیبر سے پاک کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ہنر مند ورکرز کے لیے کم سے کم اجرت 16200 روپے مقرر تھی اور رواں مالی سال کے دوران ان کی حکومت نے کم سے کم اجرت 17500روپے کردی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے دورہ کرنے والے اے او ٹی ایس جاپان کے وفد پر زور دیا کہ وہ چائلڈ لیبر میں ملوث بچوں کے لیے فنی تربیت / بنیادی تعلیم کا اہتمام کریں تاکہ وہ ہنر مند ورکر بن سکیں۔اے او ٹی ایس کے وفد اور ای ایف پی کے چیف مجید عزیز نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وہ بچوں اور دیگر نوجوانوں کو فنی تربیت کے کورس کرائیں گے تاکہ وہ صنعتوں میں ایڈجسٹ ہوسکیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ کام کرنے والے بچوں کو ورک فورس میں شمولیت سے قبل فنی تعلیم کے ساتھ ساتھ بنیادی تعلیم بھی دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم چائلڈ لیبر کے خاتمے کے خواہاں ہیں اور انہوں نے انہیں(بچوں) کو اٴْن کی تعلیم اور ٹیکنیکل پروگراموں کے دوران کچھ معاوضہ بھی دیا جائے گا تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ اپنی خدمات صنعتی شعبے کے لیے بہتر طریقے سے انجام دے سکیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے دورہ کرنے والے وفد کو سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کی بھی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کو صوبائی حکومت ترقی دے رہی ہے اور یہاں پر سرمایہ کاروں کے لیے وسیع مواقع موجودہیں۔انہوں نے وفد کو یہاں پر سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ سیکریٹری سرمایہ کاری احسن منگی نے وفد کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے بارے میں بریفنگ دی اور انہیں علاقے کے دورے کی دعوت دی تاکہ وہ زون کے ترقی کے کاموں میں تعاون کرسکیں۔

صوبائی وزیرمحنت مرتضیٰ بلوچ نے وفد کو ان کے محکمے کی جانب سے محنت کشوں کی بہبود کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے انہیں محکمہ محنت کی جانب سے صحت کی سہولیات ، اسکول اور رہائشی کالونیوں کے قیام کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وہ تربیتی پروگرام پر کام شروع کریں گے اور سندھ میں سرمایہ کاری کے لیے سرمایہ کاروں کو لائیں گے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں