پروفیسر فصیح عثمانی اور ان کے بیٹے کا قتل، پولیس نے 3مرکزی مشتبہ افراد شارٹ لسٹ کر لیے

ملزمان گھر اور خاندان کے 100 فیصد بھیدی اور ان کی تعداد دو یا اس سے زیادہ ہے، ایس ایس پی سائوتھ ایسے بھی شواہد ملے ہیں کہ ملزم یا ملزمان نے پرسکون انداز میں واردات کرنے کے بعد شواہد مٹائے، آلہ قتل اور اپنے ہاتھ دھوئے،ایس ایس پی انویسٹی گیشن

پیر 14 اکتوبر 2019 15:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2019ء) کراچی کے علاقے کلفٹن میں پروفیسر اور ان کے امریکی شہری بیٹے کے قتل کے سلسلے میں پولیس نے 3مرکزی مشتبہ افراد شارٹ لسٹ کر لیے ہیں۔ٹیکنیکی شواہد ملنے کی صورت میں انہیں گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق دائود انجینئرنگ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر فصیح عثمانی اور ان کے امریکا پلٹ بیٹے کامران عثمانی کے قتل میں اس خاندان کے انتہائی قرب داروں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

ایس ایس سی سائوتھ شیراز نذیر نے اس ضمن میں بتایا کہ اب تک کی تفتیش کے دوران یہ یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ ملزمان گھر اور خاندان کے 100 فیصد بھیدی اور ان کی تعداد دو یا اس سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش ایک اہم نقطہ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزمان نے واردات کے بعد شواہد مٹانے کے لیے گھر کے فرش پر پونچھا لگایا۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو کے مطابق ایسے بھی شواہد ملے ہیں کہ ملزم یا ملزمان نے پرسکون انداز میں واردات کرنے کے بعد شواہد مٹائے، آلہ قتل اور اپنے ہاتھ دھوئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تفتیشی ٹیمیں 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں۔ اب تک اس خاندان کے انتہائی قرب دار 3 افراد کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے جن کے خلاف ٹیکنیکی شواہد جلدمل جائیں گے۔شواہد مثبت آنے کی صورت میں ملزمان کی فوری گرفتاریاں متوقع ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں