عمران خان کی حکومت دنیا کی کرپٹ ترین حکومت ہے،شاہد خاقان عباسی

سیکنڈلز کی کمی نہیں ایک کے بعد ایک سکینڈل آرہاہے، احتساب کا ادارہ خود قابل احتساب ہے جب اپنی چوری سامنے آتی ہے کمیشن بنادیتے ہیں جس کا مقصدمجرموں کو تحفظ دیا جائے اور چوری پر پردہ ڈالا جائے، چینی پر کمیشن بنا اور اب براڈ شیٹ پر بھی کمیشن بنادیا،سابق وزیر اعظم براڈ شیٹ میں ملوث نیب اہلکاروں کے خلاف کاروائی کون کرے گا کیا سابق چیئرمین نیب کا احتساب کیا جائے گا ڈسکہ میں پولنگ عملے کا اغواء کرنا جرم نہیں کیا ووٹ چوری کرناجرم نہیں ،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 25 فروری 2021 22:57

عمران خان کی حکومت دنیا کی کرپٹ ترین حکومت ہے،شاہد خاقان عباسی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 فروری2021ء) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ڈسکہ الیکشن میں پولنگ عملے کے اغواہ کا کھرا وزیراعظم تک جاتا ہے۔عمران خان کی حکومت دنیا کی کرپٹ ترین حکومت ہے، احتساب کا ادارہ آج خود قابل احتساب ہے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت دنیا کی کرپٹ ترین حکومت ہے، تحریک انصاف کی حکومت میں اسیکنڈلز کی کمی نہیں ایک کے بعد ایک اسکینڈل سامنے آرہاہے، احتساب کا ادارہ خود قابل احتساب ہے جب اپنی چوری سامنے آتی ہے کمیشن بنادیتے ہیں کمشین بنتے ہی اس لئے ہیں کہ مجرموں کو تحفظ دیا جائے اور چوری پر پردہ ڈالا جائے، چینی پر کمیشن بنا اور اب براڈ شیٹ پر بھی کمیشن بنادیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

آج تک کسی کمیشن کی رپورٹ سامنے نہیں آئی، انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ میں ملوث نیب اہلکاروں کے خلاف کاروائی کون کرے گا۔کیا سابق چیئرمین نیب کا احتساب کیا جائے گا۔ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے دوران پولنگ عملے کی گمشدگی سی. متعلق انہوں نے کہا کہ کیا اغواہ کرنا جرم نہیں ہے کیا ووٹ چوری کرناجرم نہیں ہے۔کیا عوام کے مینڈیٹ کو پامال کرنا جرم نہیں ہے آج عوام سوال پوچھ رہے ہیں دوہرا معیار نہیں چل سکتا جو اپوزیشن میں ہو وہ عدالتوں میں ہو اور حکمران جو مرضی کرے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں جوکچھ کیا گیا اس میں چیف سیکرٹری سے لیکر مقامی ایس ایچ او تک سب ملوث ہیں ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔عوام جاننا چاہتے ہیں کہ ان افسران کو ایسا کرنے کا حکم کس نے دیا معاملے کا کھرا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ تک جاتا ہے۔مسلم لیگ ن الیکشن جیت چکی ہے اگر ری پولنگ کرانی ہے اور مقابلہ کرنا ہے تو 20 پولنگ اسٹیشنز کے بجائے پورے حلقے میں ری پولنگ کرائیں۔الیکٹورل ریفارم کی ضرورت نہیں ہے آئین اور قانون کا احترام کرانے کی ضرورت ہے ڈسکہ الیکشن میں جو ہوا وہ آئین میں مداخلت ہے۔شاہدخاقان عباسی نے مطالبہ کیا کہ ملوث افسران کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ آئیندہ کوئی بھی ایسا کرنے کی جرات نہ کرے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں