معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے،سٹیٹ بینک

سیاسی اور پالیسی کی غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے،رپورٹ

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 15 مئی 2024 11:13

معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے،سٹیٹ بینک
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 مئی 2024) سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے،غیریقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے، سیاسی اور پالیسی کی غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔سٹیٹ بینک نے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی رپورٹ بعنوان’پاکستانی معیشت کی کیفیت‘ منگل کوجاری کی جو جولائی تا دسمبر مالی سال 2024 کے اعدادوشمار کے تجزیے پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلی ششماہی میں ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (ایس بی اے) نے بیرونی کھاتے پر دباﺅ کم کرنے میں مدد ملی تاہم معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک کے مطابق جو بڑے مسائل درپیش ہیں ان میں محدود بچتیں، طبیعی اور انسانی سرمائے میں پست سرمایہ کاری، پست پیداواریت، جمود کا شکار برآمدات، ٹیکس دہندگان کی کم تعداد اورسرکاری شعبے کے کاروباری اداروں کی نا کارکردگی شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (ایس بی اے) نے بیرونی کھاتے پر دباﺅ کم کرنے میں مدد ملی تاہم معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق حقیقی اقتصادی سرگرمیوں میں گذشتہ سال کے سکڑاﺅ کے برعکس معتدل بحال ہوئی جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (ایس بی اے) نے بیرونی کھاتے پر دباوءکم کرنے میں مدد دی۔دریں اثناءانٹربینک میں ڈالر 2 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 5 پیسے سستا ہوا ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک تبادلہ میں کاروبار کے اختتام پر ایک امریکی ڈالر کا پاکستانی روپے میں بھاو¿ 278 روپے 18 پیسے ہے۔جبکہ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر ڈالر کا بھاو 278 روپے 20 پیسے تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں