تجارت کی جنگ سے دنیا بھر میں معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے،دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے معاشی آگاہی ملتی ہے ،شمشاداختر

پیر 24 ستمبر 2018 20:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) سابق نگراں وزیرخزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ تجارت کی جنگ سے دنیا بھر میں معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے،دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے معاشی آگاہی ملتی ہے یہ بات انہوں نے ہفتے آئی کیپ کے تحت منعقدہ کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ شمشاد اختر نے کہا کہ ڈومیسٹک ریسورس گلوبالائزیشن سے معیشیت میں بہتری لائی جاسکتی ہے،پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی اہمیت ہے نجی شعبوں کے ساتھ مل کر ہم اہم اور بڑے مسائل حل کرسکتے ہیں ،مائیکرو اکنامک کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کا مواقع دئیے جائیں،شارٹ ٹرم گلوبلائزیشن کے تحت سرمایہ کاری فنانشل اداروں کی مدد سے بہتر بنائی جاسکتی ہے،ایف بی آر میں وسائل کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب 10۔

(جاری ہے)

11 فیصد ہے لیکن دیگر ترقیاتی پزیر ممالک میں یہ تناسب 21فیصد ہے۔ریٹیل اور پراپرٹی ٹیکس کے شعبوں میں شہریوں کو لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ٹیکس بار کے ممبران پرزور دیا کہ وہ ٹیکس کے شعبوں میں درپیش مسائل کا احاطہ کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج اور ایس ای سی پی مل کر کیپیٹل مارکیٹ میں اصلاحات کررہے ہیں اورکیپیٹل مارکیٹ میں اصلاحات وقت کی اہم ضرررت ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے آئندہ مالی بحران سے فنانشل مارکیٹ کو بچانا ہوگا۔ عالمی سطح میں شرح سود میں اضافہ اس بحران کی نوید ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں