ٹیکس وصولی کے حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت میں نیا تنازعہ پیدا ہوگیا

وفاق کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے سندھ ریونیو بورڈ کو وفاقی اداروں سے سروسز ٹیکس کی وصولی سے روک دیا،آئندہ سماعت پر سندھ ریونیو بورڈ کے وکیل کو جواب جمع کرانے کا حکم

جمعہ 24 مئی 2019 19:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2019ء) ٹیکس وصولی کے حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت میں نیا تنازعہ پیدا ہوگیاہے ،وفاق کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے سندھ ریونیو بورڈ کو وفاقی اداروں سے سروسز ٹیکس کی وصولی سے روک دیاہے سندھ ہائیکورٹ میں وفاقی کی درخواست پر سندھ ریونیو بورڈ کی طرف سے جاری کیے جانے والے ٹیکس نوٹسز کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی ۔

وفاق کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی اداروں کی آمدن اور جائیداد پر صوبے سروسز ٹیکس وصول نہیں کرسکتے۔وفاق کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ آئین کا آرٹیکل 165 صوبوں کو وفاقی آمدن پر سروسز ٹیکس وصولی کی اجازت نہیں دیتا۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن وفاقی حکومت کے ماتحت ہے، صوبیانکم اینڈ پراپرٹی آف فیڈریشن پر لیوی نہیں وصول کر سکتے۔

(جاری ہے)

وفاق نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ کراچی میں جوہری توانائی کے منصوبے (کینپ )کے پاور پلانٹ ٹو اور کے تھری پر چین کی انجنیئرنگ کمپنی کام کر رہی ہے،یہ وفاق کے منصوبے ہیں ان پر صوبہ کوئی ٹیکس وصول کرنے کا مجاز نہیں ہے،لہذا سندھ ریونیوبورڈ کو ٹیکس وصولی سے روکا جائے۔سندھ ریونیو بورڈ نے چینی کمپنی کو سروسز فراہمی پر ٹیکس وصولی کے لیے نوٹس ارسال کیا تھا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر سندھ ریونیو بورڈ کے وکیل کو جواب جمع کرانے کا حکم بھی دے دیا۔حکومت سندھ نے کراچی کے دو نیوکلیئر پاور پلانٹس میں جاری منصوبوں پر سرسز ٹیکس عائد کیا تھا۔ کینپ نے سندھ ریونیو بورڈ کی طرف سے ٹیکس وصولی کے لیے نوٹس ملنے پر سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں