ّکراچی، ملیر میں غیر قانونی مویشی منڈی کے قیام کے لئے سرکاری مشنری کے استعمال کا انکشاف

منگل 23 جولائی 2019 23:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2019ء) ملیر میں غیر قانونی مویشی منڈی کے قیام کے لئے سرکاری مشنری کے استعمال کا انکشاف ملیر کے علاقے سکھن بھینس کالونی میں غیر قانونی مویشی منڈی مافیا نے کے ایم سی کی مدد لینا شروع کر دی ہے ،غیر قانونی مویشی منڈی قائم کرنے والے مافیا کے کارندوں نے لاکھوں روپے رشوت دینے کے بعد کے ایم سی کرپٹ افسران کے زریعے سکھن بھینس کالونی روڈ نمبر 7 سے لے کر روڈ نمبر 12 تک سڑک کے درمیان میں قائم تجاوزات کے آپریشن شروع کر دیا،جبکہ سرکاری مشینری کے استعمال کے بعد مزکورہ مقام پر انتظامیہ کی ملی بھگت سے غیر قانونی بکرا پیڑی قائم کی جائے گی،واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے تحت 29 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو غیر قانونی مویشی منڈیوں کو ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں ، جبکہ ملیر کے علاقے بھینس کالونی روڈ نمبر 7 سے لیکر روڈ نمبر 12 تک پولیس ، ڈپٹی کمشنر ملیر ،کے ایم سی اور ڈی ایم سی کی ملی بھگت سے قائم ہونے والے غیر قانونی بکڑا پیڑی جس میں ہزاروں کی تعداد میں بکرے ، دمبے سڑک کے دونوں اطراف فٹ پاتھ سمیت روڈ کے درمیان میں خالی جگہ پر بھتے کے عیوض کھڑے کئے جاتے ہیں ،ذزرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سکھن کے علاقے بھینس کالونی میں قائم غیر قانونی بکرا پیڑی میں بیوپاریوں سے 2000 روپے فی بکرے کے خساب سے بھتہ لیا جاتا ہے ، غیر قانونی بکرا پیڑی سے بٹورے جانے والی رقم سے پولیس ، ڈپٹی کمشنر ملیر ، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے کرپٹ افسران میں تقسیم کی جاتی ہے ، *ذرائع کا کہنا تھا کہ سکھن کے علاقے بھینس کالونی میں قائم کی جانے والی غیر قانونی بکرا پیڑی سے علاقائی سیاسی جماعتوں کے عہدیدار بھی بھتہ لیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں