مصنوعی ذہانت والے روبوٹس ساتھی ملازمین کے ساتھ کام کرنے سے ملازمین کی کارکردگی اور بھروسے میں اضافہ ہوا ہے، اوریکل رپورٹ

بدھ 16 اکتوبر 2019 16:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) اوریکل کی ملازمین کے حوالے سے ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت، آرٹی فیشل انیٹیلی جنس (اے آئی) نے ملازمین کی سوچ کو بدل رکھ دیا ہے اور ملازمین عام منیجروں کے مقابلے میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس والے روبوٹس ساتھی ملازمین کے ساتھ کام کرنے میں زیادہ خوش ہیں، ایچ آر ٹیم کا کردار ملازمین کی بھرتی، ان کی تربیت اور ملازمین کو ادارے سے منسلک رکھنے کے لیے بھی تبدیل ہوا ہے۔

یہ سروے رپورٹ اوریکل اور فیوچر ورک پلیس نے کی جو کاروباری قائدین کی تیاری، ان کی ملازمتوں اور ملازمین کے دیگر امور کا تجزیہ کرتی ہے۔یہ سروے دنیا بھر کے 18 سال سے 74 سال کے ملازمین سے کیا گیا اور سروے میں ایچ آر منیجروں، قائدین اور ملازمین کو مخصوص طریقہ کار کے بعد سروے میں شامل کیا گیا۔

(جاری ہے)

تحقیق 8370 افراد پر مشتمل ہے۔ یہ خطرہ ہونے کے باوجود کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ملازمتیں ختم ہورہی ہیں عالمی سطح پر ملازمین نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے حوالے سے پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔

50 فیصد ملازمین پہلے ہی اے آئی استعمال کررہے ہیں جبکہ 32 فیصد نے گزشتہ سال اس کا استعمال کیا ہے۔ چین میں 77 فیصد ملازمین، بھارت میں 78 فیصد، فرانس میں 32 فیصد اور جاپان میں 29 فیصد اے آئی استعمال کررہے ہیں۔65 فیصد ملازمین اے آئی کے روبوٹس ساتھی ملازمین کے ساتھ کام کرنے میں زیادہ پرجوش اور خوش ہیں۔ مرد حضرات ، خواتین کے مقابلے میں اے آئی ربورٹس ملازمین ساتھیوں کے ساتھ کام کرنے میں زیادہ خوش ہیں۔

سینئر نائب صدر، ہیومن کیپیٹل مینجمنٹ کلائوڈ بزنس گروپ، اوریکل ایمیلی ہی نے کہا آرٹی فیشل انٹیلی جنس اور مشین لرننگ ٹیکنالوجی کی وجہ سے دنیا بھر میں بڑی تیزی سے تبدیلی آرہی ہے اور اب کام کے دوران مشین اور انسان کے درمیان تعلقات دوبارہ ترتیب پارہے ہیں۔ اس لیے اب اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے ایچ آر شراکت داروں کے ساتھ اے آئی کا عمل کاروباری امور میں شامل کریں تاکہ ملازمین کی تبدیل ہوتی ہوئی عالمی توقعات پوری ہوں۔

ریسرچ ڈائریکٹر، فیوچر ورک پلیس ، ڈین شوابیل نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں ملازمین کام کی جگہ پر اے آئی کی موجودگی سے زیادہ خوش ہیں اور اس حوالے سے ایچ آر بھی معاون ثابت ہورہا ہے۔ 2019ء کے سروے سے سامنے آیا ہے کہ اے آئی ملازمین، منیجروں اور دیگر افراد کے درمیان تعلقات کو دوبارہ وضع کررہا ہے۔ فیوچر ورک پلیس کے بانی پارٹنر جینی میسٹر نے کہا کہ ہمارے 2019ء کے نتائج سے یہ بات ظاہر ہے کہ ترقی کی متلاشی کمپنیاں اے آئی کی قوت سے فائدہ اٹھا رہی ہیں اب ملازمین عام غیر اہم امور سے ہٹ کر اہم کاروباری امور اور اداروں کے مسائل حل کرنے پر کام کررہے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں