بلدیہ وسطی کراچی کے ملازمین کی اسکروٹنی کی آڑ میں گزشتہ ماہ کی تنخواہ ادا نہ کرنا غیرقانونی عمل ہے، سجن یونین

بلدیہ وسطی میں تعینات ایڈیشنل کمشنر کی میونسپل کمشنر کی حیثیت سے تعیناتی غیرقانونی ہے، چیف سیکریٹری سندھ نوٹس لیں، سیدذوالفقار شاہ

اتوار 20 ستمبر 2020 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2020ء) سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ بلدیہ وسطی کے رہنماؤں سلطان خان، علاؤالدین، فاضل مسیح، راجہ سعید، عدنان خان، محمد علی اور دیگر نے کہا ہے کہ بلدیہ وسطی کے ملازمین کی اسکروٹنی کی آڑ میں گزشتہ ماہ کی ماہوار تنخواہ روکنے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکروٹنی کے عمل کی ہم مخالفت نہیں کرتے لیکن ماہوار تنخواہ گزشتہ ماہ کی ہے اسے روکنا غیرقانونی عمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں ان کی پٹیشن کے تحت کراچی کی ڈی ایم سیز میں میونسپل کمشنر تعیناتی کیلئے گریڈ 19 کا سندھ کونسل یونیفائیڈ گروپ کے ایڈمن برانچ کا آفیسر یا PAS گریڈ 19 کا آفیسر تعینات کیا جاسکتا ہے۔ گریڈ 17 یا گریڈ 18 کی تعیناتی بحیثیت میونسپل کمشنر غیرقانونی ہوگی۔ بلدیہ وسطی سے SCUG کے آفیسر فہیم خان کی میونسپل کمشنر کا تبادلہ کرکے ان کی جگہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گریڈ 18 سمرا حسین کو میونسپل کمشنر تعینات کردیا گیا ہے جو کہ سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی رو کے منافی ہے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ سے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور غیرقانونی تعیناتی کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں