غریب ماہی گیروں کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندوںنے کبھی ماہی گیروں کی قسمت بدلنے کی کوشش نہیں کی،

چیئرمین فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی جعلی ممبرز کے بل بوتے پراپنا تسلط برقرار رکھنے کے لیی20سال تک فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کی ممبر شپ پر پابندی لگا کر ماہی گیروں کی حق تلفی کی گئی،ماہی گیروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی تلافی کے لیے آخری حد تک جائیں گے، تقریب سے خطاب

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) غریب ماہی گیروں کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندوںنے کبھی ماہی گیروں کی قسمت بدلنے کی کوشش نہیں کی،جعلی ممبرز کے بل بوتے پراپنا تسلط برقرار رکھنے کے لیی20سال تک فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کی ممبر شپ پر پابندی لگا کر ماہی گیروں کی حق تلفی کی گئی،ماضی میں فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کو جرائم کا گڑھ بناکر ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا،ماہی گیروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی تلافی کے لیے آخری حد تک جائیں گے،جعل سازوں کا خاتمہ کر کے اصل ماہی گیر وں کو کمپیوٹرائز ممبر شپ کارڈز جاری کریں گے،ماہی گیر کے پورے خاندان کو میڈیکل کی سہولت اور بچوں کی تعلیم و تربیت فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کی زمہ داری ہوگی،چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر کا گھارو میں ساحل ویلفیئر ٹرسٹ کی تقریب میں ماہی گیروں سے خطاب، ڈاکٹر، میڈیکل ڈسپینسری،ایمبولینس اور پانچ لاکھ روپے نقد دینے کا اعلان۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطا بق گھارو میںچیئرمین ڈاکٹر محمد افضل آرائیں نے ساحل ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا ۔جس میں چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر مہمان خصوصی تھے۔جبکہ دیگر مہمانوں میں ڈائریکٹرز آصف اقبال بھٹی،عبدالروف ابراہیم، جی ایم شوکت حسین ،سیٹھ عزیز جت اور ڈی ایس پی قادر بخش خاصخیلی اور علاقہ معززین شامل تھے۔

گھارو اور دوردراز ساحلی علاقوں سے آئے ہوئے ماہی گیروں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ جب سے میں نے فشر مینز سوسائٹی کا چارج سنبھالا ہے ۔پوری کوشش کی ہے کہ غریب ماہی گیروں کی بڑھ چڑھ کر خدمت کروں۔کرونا کی وباء کے دوران جب ماہی گیروں کو بھی لاک ڈائون کا سامنا تھا ۔تو میں نے ماہی گیروں کے مسائل کو دیکھتے ہوئے راشن کی فراہمی اور امدادی رقم کی تقسیم کا فیصلہ کیا۔

میں نے گھارو،کیٹی بندر اور بدین کے ساحلی علاقوں کے 2ہزار خاندانوں کے لیے راشن اور امدادی رقم بھیجی،مگر افسوس ہوا کہ وہ سیا ست کی نذر ہو گئی اورراشن و امدای رقم اصل حق داروں تک نہ پہنچ سکی۔جس کی بنا ء پر میں نے گھارو اور ماہی گیروں کے دیگر ساحلی علاقوں میں اپنی بے لوث خدمات فراہم کرنے والے ساحل ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد افضل آرائیں کے ساتھ مل کر صحت سمیت ماہی گیروں کے دیگر مسائل حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اصل مقصد ہے کہ جس ماہی گیر کاجو حق ہے وہ اس تک ضرورپہنچے۔چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ ہم نے جب پرانی ممبر شپ کی اسکروٹنی کا اور ممبر شپ کو کمپیوٹرائزکرنے کا فیصلہ کیا ۔اورگزشتہ20سال سے بند ممبر شپ کھولنے کا بھی فیصلہ کیا تو میری سخت مخالفت شروع ہو گئی۔میں نے کہا کہ ممبر شپ نہ کھولنا ماہی گیروں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

جب اسکروٹنی کے نتیجے میں 3ہزار سے زائد جعلی ممبرز نکل آئے ۔تو میری سمجھ میں آگیا کہ گزشتہ کئی سال سے جعلی ووٹوں کے بل بوتے پرفشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی پر قابض ٹولہ نئی ممبر شپ کی مخالفت کیوں کر رہا تھا۔اس وقت میں تہیہ کر لیا ۔کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، 20سال سے ممبر شپ کے منتظر ماہی گیروں کو ان کا حق نئی ممبر شپ دلا کر رہوں گا۔ اور ماہی گیروں کی سہولت کے لیے موبائل ممبر شپ وین اور عملہ گھارو بھیجا جائے گا ۔

تاکہ گھارو،کیٹی بندر اور بدین کے ماہی گیروں کو کراچی نہ آنا پڑے ۔کمپیوٹرائزممبر شپ کارڈ ہولڈر ماہی گیرکے پورے خاندان کو صحت اور بچوں کی تعلیم مفت فراہم کی جائے گی۔چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ ماضی میں فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کو جرائم کا گڑھ بنا دیا گیا تھا،اورسوسائٹی کا چہرہ مسخ کر دیا گیا تھا۔جسے صاف کرنے کے لیے ہمیں بڑی جدوجہد کرنا پڑی۔

اب ہم فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کوماہی گیروں کا ایک باوقار ادارہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ماہی گیر اب اپنے ادارے پر فخر کر سکتے ہیں۔چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے پی ٹی آئی کی نالائق حکومت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ نالائق حکومت نے جذبہء خیر سگالی کا یکطرفہ مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے پانچ سو ماہی گیروں کو رہا کر دیا۔

مگر ان نالائقوں نے بھارت کی قید میں اپنے 115پاکستانی ماہی گیروں کی رہائی کی بات تک نہیں کی ۔بھارت نے ان کے جذبہء خیر سگالی کے جواب میں ہمارے ماہی گیروں کی لاشوں کے تحفے بھیجنا شروع کر دیئے ہیں۔نالائق حکومت نے پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے آنے والے بھارتی فوجی ابھی نندن کو چائے پلاکر اور ہار پہناکر بھارت کے حوالے کر دیا۔ایسے نالائقوں سے کوئی خیر کی توقع ہو سکتی ہے۔اس نالائق حکومت کے وزیر اعظم نے سندھ اور بلوچستان کے ساحلی جزیروں پر ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اتھارٹی بناکر قبضہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔سندھ کے 20 لاکھ ماہی گیر نالائق وفاقی حکومت کے ناپاک ارادوں کوکامیاب ہونے نہیں دیں گے۔انہیں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں