وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کراچی پولیس آفس کا دورہ،شہر میں امن وامان کی صورتحال سمیت انسداد جرائم کے حوالے سے اجلاس کی صدارت

پیر 13 مئی 2024 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2024ء) وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کراچی پولیس آفس کا دورہ کیاجہاںانکی آمد پرایڈیشنل آئی جی کراچی و دیگر سینئر پولیس افسران نے انکا استقبال کیااورپولیس کے خصوصی دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کےمطابق وزیر داخلہ سندھ نے شہر میں امن وامان کی صورتحال سمیت انسداد جرائم کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی اور مختلف حوالوں سے دی جانیوالی تفصیلی بریفنگ کے بعد مزید ضروری احکامات دیئے۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس نے کرائم انالیسز کے تحت مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز،ڈکیتی،رہزنی،منشیات،گٹکا ماوا کی خرید و فروخت و دیگر نوعیت کے جرائم کی روک تھام کے حوالے سے اعداد و شمار پر مشتمل بریفنگ دیتے ہوئے پنجاب پولیس کی طرز پر ڈولفن فورس کی تشکیل کی تجویز دی اور اس ضمن میں 1800 موٹر سائیکلز کی فراہمی کی سفارش کی اورکہا کہ یہ فورس صرف اور صرف انسداد اسٹریٹ کرائمز کے لیئے کام کریگی۔

(جاری ہے)

اس موقع پرانہوں نے حکومت سندھ سے 1100 وہیکلز،موٹر سائیکلز فورس کے لیئے 2000 پسٹلز،اینٹی رائٹس کی 5000 مکمل کٹس کی فراہمی کی سفارشات سمیت پولیس میں دستیاب 9200 خالی آسامیوں کے بارے میں بھی بتایا۔ ایڈیشنل آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس اپنے جملہ امور و اقدامات میں چائنیز باشندگان،ماہرین و دیگر غیرملکیوں کے تحفظ جیسے اقدامات میں مسلسل مصروف عمل ہے اور اس ضمن میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو بھی آن بورڈ رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کار موٹرسائیکلز اور موبائل فون چھینا جھپٹی اور دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل جیسے واقعات بتدریج کم ہوئے ہیں جس میں بلاشبہ موثر اور بہترین حکمت عملی پر مشتمل پولیسنگ اور جرائم کا خلاف پولیس کی مسلسل کارروائیاں اور ایکشن ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے پی او پر ہونیوالے حملے میں ہمارے 4ملازمین شہید ہوئے جبکہ اس حملے میں پولیس سمیت قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں سے وابستہ ملازمین بھی زخمی ہوئے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اجلاس کو بتایا کہ شہر میں موجود مختلف کباڑیوں/ اسکریپ ڈیلرز کے خلاف سخت ایکشن اور انکا محاسبہ کرنیکے باعث موٹر سائیکلز و دیگر گاڑیوں کی چوری اور چھینے جانیکے واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے کیونکہ ایسی گاڑیوں کے پارٹس کی خرید و فروخت میں بعض کباڑیوں/ اسکریپ ڈیلرز مرتکب پائے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ نے اجلاس کو ہدایات دیں کہ اسٹریٹ کرائمز/ اسٹریٹ کریمنلز سمیت ڈکیت عناصر اور انکے گروہوں کے خلاف موثر اور مربوط پولیسنگ کو مزید بہتر اور کامیاب بنایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز بہت بڑا چیلنج ہے جس کا ناصرف ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا بلکہ اپنی بہترین حکمت عملی اور لائحہ عمل کو بروئے کار لاتے ہوئے ملوث عناصر و گرویوں کی بیخ کنی کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔ وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ بحیثیت مجموعی جرائم کے خلاف پولیس اچھا کام کررہی ہے اور اس ضمن میں ڈی آئی جی ویسٹ کے اقدامات بھی لائق ستائش ہیں جبکہ آپ سب کی کارکردگی کو بھی میں سراہتا ہوں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں