سی پی این ای کی میرپورماتھیلومیں صحافی نصر اللہ گڈانی پر مسلح حملے کی شدید مذمت

پولیس مقامی وڈیروں اور علاقے کے بااثر افراد کے خلاف صدائے حق بلند کرنے والے صحافیوں کے خلاف کارروائیوں سے قاصر ہے،سی پی این ای

بدھ 22 مئی 2024 22:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای)نے میرپورماتھیلومیں سندھی اخبار عوامی آواز کے رپورٹر نصر اللہ گڈانی پر مسلح حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سندھ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی قرار دیا۔ سی پی این ای کے صدر ارشاد عارف ، سیکریٹری جنرل اعجاز الحق اور نائب صدر سندھ عامر محمود نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ میرپور ماتھیلو میں دن دیہاڑے نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے بے باک اور معروضی حقائق پر مبنی رپورٹنگ کرنے والا صحافی نصر اللہ گڈانی موت کے دہانے پر پہنچ گیا ہے ۔

گڈانی کو پیٹ میں تین گولیاں لگی ہیں جس کی وجہ سے اس کے جسم کے متعدد اہم اعضا ناکارگی کی حد تک متاثر ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

شیخ زاید اسپتال رحیم یار خان کے ڈاکٹر نے اگلے 36 گھنٹے نصر اللہ گڈانی کی زندگی کے لیے انتہائی اہم قرار دیئے ہیں، جس کی وجہ سے اب تک واقعہ کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی جاسکی ہے۔ دوسری جانب سندھ پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے نصر اللہ گڈانی سمیت ان تمام صحافیوں کے تحفظ میں یکسر ناکام رہے ہیں، جو مقامی وڈیروں اور علاقے کے بااثر افراد کے خلاف صدائے حق بلند کرتے اور سچائی پر مبنی رپورٹنگ کرتے ہیں۔

گڈانی کو 2022 میں بھی سیلاب زدگان کو ادویہ اور علاج کی سہولیات کی ناقص فراہمی پر رپورٹنگ کرنے کی پاداش میں مقامی ہیلتھ حکام نے امن عامہ کے قانون کے تحت نظر بند کروادیا تھا ، اس موقع پر کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرزنے مداخلت کرتے ہوئے انھیں رہا کروایا تھا۔سی پی این ای کے عہدیداران نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی کوششوں سے نافذ سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹشنرز قانون کے باوجود صوبے میں تاحال صحافی عدم تحفظ کا شکار ہیں جو صوبائی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

انھوں نے وزیراعلی سندھ، وزیراطلاعات سندھ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ نصراللہ گڈانی پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں