ْکے ایم سی کا 2015 سے اور ٹی ایم سیز کا 2023 ٹرانزیکشن پیریڈ سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے، کوا

ہفتہ 9 اگست 2025 13:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)کراچی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اظہرنے حکومت کی جانب سے گریڈ17سے لے کر گریڈ22تک کے اثاثہ جات کی ڈیکلریشن کے فیصلے کا خیرمقدم کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو یہ بھی کہیں گے کہ ریٹائرڈ افسران کے اثاثہ جات بھی چیک کئے جائیں۔تقرری سے قبل اس افسر کے اثاثہ جات کیا تھے۔

اور اب کیا ہیں انکے بچے کہاں پڑھ رہے ہیں۔انکی لائف میں لگژریز کب آئیں دہری شہریت کس کس کی ہے۔ کس کس نے بین الاقومی دورے ذاتی خرچ پرکئے۔انہوں نے کہاکہ الزامات اور حقائق تب ہی سامنے آئیں گے۔محمد اظہر نے کہا کہ افسران کے میٹرک سرٹیفیکیٹ اورنادار کا ریکارڈ بھی میچ کیا جائے۔ بہت سے افراد ریٹائرمنٹ کی عمر پرپہنچ جانے کے باوجود گھپلوں سے 66،66سال کے ہوکر بھی 54،58کے بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

بہت سے دہری ملازمت کر رہے ہیں۔ جنہیں سیاسی افرادکی سرپرستی حاصل ہے۔ سپریم کونسل کے چیئرمین کوہم سب سے پہلے احتساب اور حکومت کے مروجہ قوانین کے تحت اثاثہ جات کی چیکنگ کے لئے پیش کرتے ہیں۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی سندھ نے جس طرح 19کے ڈی اے کے جعلی اپائنٹمنٹ پکڑے ۔ کے ایم سی اور ٹی ایم سیز میں اسکی لائن لگی ہوئی ہے۔حد یہ ہے کہ وہ پرانی تاریخوں میں تقرریاں لیکرسینئر ملازمین کی حق تلفی کر رہے ہیں ۔

ڈی پی سی میں انکی سینارٹی لسٹ میں اصل ملازمین پر سبقت ہے۔ افسران کا کڑا احتساب ہونا چاہئے۔ ماروائے قانون دس دس بارہ بارہ سال غائب رہنے والے جعلی آرڈرز پر تنخواہیں وصول کر رہے ہیں اورکچھ ایسے بھی ہیں جو ریٹائرڈ ہوگئے ۔ ان سے ریکوری کی جائے۔ ان افسران کاکڑا احتساب کیا جائے۔ جوگمراہ کن رپورٹس دے کر اپنا کرپشن چھپا رہے ہیں۔ حساس اداروں اور احتساب کے اداروںکو گمراہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض افسران جعلسازیوں کے سارے ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔ اپنے گناہ دوسروں پر ڈال کر فاتح بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریٹائرڈ یا انتقال کر جانے والے افسران کے جعلی دستخط کرکے اپنا الو سیدھا کر رہے ہیں۔ اس کے لئے کے ایم سی، کے ڈی اے، ٹی ایم سیز اور ایم ڈی اے میں سب سے زیادہ کیس ہیں۔ اسی طرح سیاسی بنیادوں پر پے رول سے مخالف افسران کے بچوں کا ڈیٹا غائب کردیا گیاہے۔ انکی جگہ جعلی تقرریاں کی گئی ہیں۔ کے ایم سی کا 2015سے اور ٹی ایم سیز کا 2023ٹرانزیکشن پیریڈ سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں