شہبازشریف نےپریس کانفرنس کےبعد میٹنگ کاکہا لیکن میٹنگ نہیں کی،والد زینب

پریس کانفرنس میں ملزم عمران تک رسائی کامطالبہ کرناتھا،ملزم سےسوالات کرناچاہتےتھے،وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس ختم کی اور میرا ہاتھ پکڑ کرلےگئے۔مقتول زینب کےوالد حاجی امین کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 25 جنوری 2018 19:34

شہبازشریف نےپریس کانفرنس کےبعد میٹنگ کاکہا لیکن میٹنگ نہیں کی،والد زینب
قصور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 جنوری 2018ء) : قصور میں معصوم اور ننھی مقتول زینب کے والد محمد امین نے واضح کیا ہے کہ پریس کانفرنس میں ملزم عمران تک رسائی اور گرفتار افراد کی رہائی کامطالبہ کرنا تھا،ہم ملزم عمران تک رسائی کرکے اس سے سوالات کرنا چاہتے تھے،لیکن وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس ختم کی اور میرا ہاتھ پکڑ کر لے گئے۔انہوں نے قصور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زینب کے معاملے میں جوٹیمیں کام کررہی تھیں اس میں میرے رشتہ داربھی تھے۔

پولیس کی طرف سے جو تعاون ملنا چاہیے تھا ویسا بھرپورتعاون نہیں ملا۔

(جاری ہے)

انہوں نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا تھا کہ جتنے لوگ بھی یہاں سے انہوں نے پکڑے انہیں رہا کیا جائے۔ حاجی امین نے بتایا کہ پریس کانفرنس میں ملزم عمران تک رسائی کا مطالبہ تھا۔ ہم ملزم سے سوالات کرنا چاہتے تھے۔اسی طرح احتجاج کے دوران گرفتار افراد کی رہائی بھی مطالبہ کرنا تھا۔ لیکن اس وقت وزیر اعلیٰ صاحب خود باتیں کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم عمران سے محلے داری ضرورتھی لیکن ہماری اس سے کوئی علیک سلیک نہیں تھی۔نہ ہی کوئی تعلق تھا۔ انہوں نے کہاکہ پریس کانفرنس میں بولنے نہیں دیا گیا۔شہبازشریف نے پریس کانفرنس کے بعد میٹنگ کا کہا لیکن میٹنگ نہیں کی۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں