زینب سمیت8بچیوں کے قاتل عمران کی ڈی این اے رپورٹ سامنے آگئی، ملزم عمران نے دوران تفتیش انتہائی سنسنی خیز انکشافات کئے

10 بچیوں کے ساتھ زیادتی کا اعتراف، جن گھروں میں کام کرتا انہی کی بچیوں کو اغوا کرتا، 8 بچیوں سے زیر تعمیر مکانوں 2 سے کوڑے کے ڈھیروں پر زیادتی کی ‘ملزم عمران، بچیوں کو نیاز کے چاول، ٹافیاں اور کلپ دلوانے کے بہانے ساتھ لے جاتا رہا ‘جے آئی ٹی میں انکشافات

بدھ 24 جنوری 2018 21:52

زینب سمیت8بچیوں کے قاتل عمران کی ڈی این اے رپورٹ سامنے آگئی، ملزم عمران نے دوران تفتیش انتہائی سنسنی خیز انکشافات  کئے
لاہور/قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جنوری2018ء) زینب سمیت8بچیوں کے قاتل عمران کی ڈی این اے رپورٹ سامنے آگئی جبکہ زینب قتل کیس کے ملزم عمران نے دوران تفتیش انتہائی سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے 10 بچیوں کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کرلیا‘ڈی این اے رپورٹ کے مطابق قاتل عمران نے 23جون 2015کو تھانہ صدر قصور میں بچی عاصمہ کو قتل کر کے وارداتوں کا آغاز کیا‘ قصور میں سنہ 2015 سے لے کر اب تک چھوٹی بچیوں کو اغوا کے بعد زیادتی کر کے قتل کرنے کی 12 وارداتیں ہو چکی ہیں‘ ملزم عمران کا ڈی این اے 8 کیسز میں میچ کرگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 'مردہ اور زخمی حالت میں ملنے والی تمام بچیوں کے جسموں سے حاصل کیے جانے والے ڈی این اے کے نمونے آپس میں مطابقت رکھتے ہیں یعنی وہ ایک ہی شخص کے ہیں پولیس کے مطابق قصور میں سنہ 2015 سے لے کر اب تک چھوٹی بچیوں کو اغوا کے بعد زیادتی کر کے قتل کرنے کی 12 وارداتیں ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ملزم عمران کا ڈی این اے 8 کیسز میں میچ کرگیا ہے جبکہ زینب قتل کیس کے ملزم عمران نے دوران تفتیش انتہائی سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے 10 بچیوں کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کرلیا پنجاب کے ضلع قصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کی لاش 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔

پولیس نے 14 روز کی تگ و دو کے بعد گزشتہ روز ملزم عمران کو گرفتار کیا جو قصور میں دیگر 8 بچیوں کے قتل میں بھی ملوث ہے ،جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق ملزم عمران نے دوران تفتیش انکشافات کیے کہ اس نے زینب کو پونے 7 بجے اغوا کیا، مناسب جگہ نہ ملنے پر زینب کو ڈیڑھ کلو میٹر سے زائد ساتھ لے کر گھوما، زیر تعمیر سوسائٹی میں پکڑے جانے کے خوف سے کوڑے کے ڈھیر پر زینب کو لے گیا۔

ملزم عمران نے مزید بتایا کہ وہ جن گھروں میں کام کرتا انہی کی بچیوں کو اغوا کرتا، 8 بچیوں سے زیر تعمیر مکانوں جب کہ 2 سے کوڑے کے ڈھیروں پر زیادتی کی۔ ذرائع کے مطابق ملزم عمران نے سنسنی خیز انکشاف میں بتایا کہ وہ بچیوں کو نیاز کے چاول، ٹافیاں اور خاص کر جو بچیاں بالوں میں کلپ لگاتی تھیں انہیں کلپ دلوانے کے بہانے ساتھ لے جاتا تھا۔ عمران نے مزید بتایا کہ اس نے چلڈرن اسپتال میں داخل کائنات کو دہی دلوانے کے بہانے اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ملزم سے تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم عمران چند روز سے زینب کے گھر بار بار جاکر کئی گئی گھنٹے بیٹھا رہا، عمران کے 8 بچیوں کے ساتھ ڈی این اے میچ کرگئے ہیں جب کہ دو بچیوں کے ڈی این اے فارنزک شواہد ضائع ہونے کے باعث میچ نہیں کیا جاسکا لیکن ملزم نے خود 10 بچیوں سے زیادتی کا اعتراف کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں