قصور، تین بچوں کے اغواء و قتل کا معاملہ،سینکڑوں افراد کا پولیس کے خلاف احتجاج، ڈی ایس پی، ایس ایچ او معطل

بدھ 18 ستمبر 2019 23:08

قصور۔18ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) دو دن قبل چونیاں کے قریب واقع انڈسٹریل اسٹیٹ کے ویرانے سے اغواء ہونے والے تین بچوں کی نعشیں برآمد ہوئی تو9سالہ فیضان رمضان، جو کہ قتل ہونے سے ایک دن قبل اغواء ہواتھا، کی شناخت ہوگئی جس کے پوسٹمارٹم کے بعد تدفین کے لئے میت ورثاء کے حوالے کردی گئی جبکہ 8سالہ علی حسنین اور 9سالہ سلمان اکرم جو کہ 15اور18اگست کو اغوا ہوئے تھے انکی نعشیں نا قابل شناخت پائی گئیں تاہم انکے ورثاء نے ابتدائی طور پر نعشوں کے قریب کپڑوں سے انکی پہچان کر لی مگر انکی واضح پہچان نہ ہوسکی کہ ان دونوں میں سے علی حسنین اور سلمان اکرم کی کون سی نعش ہے جس پر نعشوں کو قبضہ میں لیکر ہسپتال منتقل کردیا گیا اور انکی شناخت کے لئے انکے نمونے ڈی این اے کے لئے لاہور لیباٹریری بھجوادیئے گئے ہیں اور رپورٹ آنے کے بعد نعشوں کو انکے ورثاء کے حوالے کیا جائے گا جبکہ 9 سالہ فیضان کی میڈیکل رپورٹ میں ثابت ہوا ہے کہ اسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے، اسکے جسم اور منہ پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں اور خیال کیا جارہا ہے کہ باقی دو بچوں کو بھی زیادتی کے بعد ہی قتل کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز چونیاں بار اور انجمن تاجران نے اس دلخراش واقعہ کے خلاف مکمل ہڑتال کی جبکہ ورثاء، وکلاء، تاجروں اور سول سوسائٹی کے سینکڑوں افراد نے پولیس کے خلاف احتجاج کیا اور ٹائر جلاکر مین روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا اور تھانہ اور ڈی ایس پی کے دفتر کا گھیرائو کیا اورپولیس کے خلاف نعرے بازی کی، تاہم گھنٹوں بعد پولیس کی ملزمان کو جلد گرفتاری کی یقین دہانی اور مذاکرات کے بعد احتجاج کو ختم کردیا گیا جبکہ آئی جی پنجاب عارف نواز کی ہدایت پر ڈی پی او قصور عبدالغفار قیصرانی نے ڈی ایس پی چونیاں نعیم احمد ورک اور ایس ایچ او تھانہ چونیاںعرفان گل کو معطل کردیا۔

9سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لیکر انکے ڈی این ٹیسٹ کروالئے گئے ہیں ۔گزشتہ روز آئی جی پنجاب نے چونیاں کا دورہ کیا اور متاثرہ افراد کے گھر جاکر انکے ساتھ اظہار ہمدردی کی اور انہیں یقین دلایا کہ انکے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائیگا، جس کے لئے ڈی پی او قصور کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو تین دن میں ابتدائی رپورٹ پیش کریگی اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے ہر اینگل سے تفتیش کریگی۔

گزشتہ روز صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر چونیاں کا د ورہ کیا اور متاثرہ خاندان کے ساتھ ملاقات کی اوران سے اظہار ہمدردی کیا جبکہ چونیاں سے اغوا ہونے والے چوتھے بچی12سالہ عمران کی بازیابی کے لئے پولیس کو کاوشیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں