صوبہ خیبرپختونخواہ اور قبائلی اضلاع میں بھی خسرہ کیخلاف ملک گیر مہم پرسوں سے شروع کی جائیگی ،بارہ روز جاری رہ کر 27اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگی

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 12:18

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2018ء) ملک کے دیگر حصوں کی طرح صوبہ خیبرپختونخواہ اور قبائلی اضلاع میں بھی خسرہ کے خلاف ملک گیر مہم پرسوں 15 اکتوبر بروز پیرسے شروع کی جارہی ہے جو مسلسل بارہ روز جاری رہ کر 27اکتوبر کو اختتام پذیر ہوجائیگی۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق خسرہ کے خلاف اپنی نوعیت کی اس منفرد بارہ روزہ مہم کے دوران خیبر پختونخواہ میں9 ماہ سے لے کر پانچ سال سے کم عمرتک کے تقریباً 48 لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچاؤکی ویکسین کے ٹیکے لگائے جائیں گے جس کے لئے 5387 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

اس ضمن میں صوبائی اور ضلعی سطح پر محکمہ صحت اور انتظامیہ نے باہمی تعاون سے منظم اور مؤثرمنصو بہ بندی کرلی ہے ۔صوبہ خیبرپختونخواہ میں خسرہ نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے جس کے باعث بچوں کی اموات کے واقعات میںتیزی سے اضافہ سامنے آنے کے بعداس مہم کو شروع کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے جس کے لئے منسٹری آف ہیلتھ پاکستان‘ صوبائی محکمہ صحت اور معاون اداروں یونیسف‘ گلوبل ویکسین الائنس (GAVI ) اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(WHO) وغیرہ کے اشتراک سے متعلقہ عملہ کی تربیت‘ ویکسین کی فراہمی اور دیگر انتظامات کو پہلے ہی صوبائی اور ضلعی سطح پرختمی شکل دی جاچکی ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق رواں سال اب تک خسرہ سے 23 بچوں کی اموات واقع ہوئی ہیں۔ یہ مہم صوبہ سرحد سمیت ملک کی سطح پر ہوگی جو کل 15 /اکتوبر سے شروع ہو کر بارہ روز مسلسل جاری رہے گی اور 27 /اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگی۔ایک محتاط اندازے کے مطابق اس بارہ روزہ مہم کے دوران ملک بھر میں پندرہ ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو تین کروڑ 20 لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائیں گی۔

یہ ٹیکے 9 ماہ سے 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو لگائے جائیں گے۔باخبر ذرائع کے مطابق اس مہم پر پانچ ارب روپے خرچ ہوں گے تاہم ان اخراجات کا پیشتر حصہ معاون ادارے یونیسف اور گلوبل ویکسین الائنس (GAVI )فراہم کریں گے۔ اس مہم میں محکمہ صحت کے علاوہ محکمہ تعلیم اورسوشل ویلفیئر وغیرہ کی خدمات بھی لی گئی ہیں جو گھر گھر جاکر بچوں کو ٹیکے لگائیں گے تاکہ کوئی بچہ رہ نہ جائے۔

متعلقہ عنوان :

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں