کرم ،مختلف علاقوں میں متحارب قبائل کے مابین خونریزجھڑپیں جاری،39 افراد جاں بحق ،80 سے زائد زخمی

پیر 18 مارچ 2024 23:13

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2024ء) قبائلی ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں متحارب قبائل کے مابین خونریزجھڑپوں کاسلسلہ بدستورجاری ہے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 39 افراد کی قیمتی جانیں چلی گئی ہیں جبکہ 80 سے زائد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ضلع بھر خصوصا-- ًاپر کرم کے سرحدی علاقوں غوزگڑھ‘ کنج علی زئی اور مقبل قبائل کے مابین گزشتہ شب شدید لڑائی کی اطلاعات ملی ہیں جہاں گولیوں کی تڑتڑاہٹ اور راکٹ لانچروں‘ مارٹرگولوں اور میزائلوں کے گھن گرج کی خوفناک آوازوں نے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔

بتایاجاتا ہے کہ اتوار کے روز لوئر کرم کے علاقہ علی زئی میں ایک جرگہ بھی ہوا تاہم کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں ہونے والے معاہدہ پر عملد رآمد نہ ہوسکا اور رات بھر ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ جاری رہی۔

(جاری ہے)

ضلع بھر میں امن و امان کی صورتحال کافی مخدوش ہوچکی ہے ۔سوشل میڈیا پرایک فریق سے تعلق رکھنے والے شخص کے شرانگیز اور اشتعال انگیز ویڈیو کے وائرل ہونے اور مبینہ طور پراراضی کے تنازع سے شروع ہونے والے لڑائی نے فرقہ ورانہ شکل اختیار کرکے پورے ضلع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس میں دونوں اطراف سے بھاری جانی و مالی نقصان کی اطلاعات ہیں اور پیر کی شام مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر39تک پہنچ گئی ہے جبکہ ان جھڑپوں میں 80سے زائددیگر زخمی ہوئے ہیں ۔

ضلع بھرمیں گزشتہ سات دنوں سے حالات انتہائی کشیدہ اور صورتحال سنگین ترہے جہاں عوام اپنے گھروں میں محصور اور عدم تحفظ کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہوکررہ گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق ان دوطرفہ حملوں کے نتیجے میں لگنے والی آگ کے باعث کئی مکانات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ عوام میں شدید عدم تحفظ اور خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ ٹل پاہ چنارمرکزی شاہراہ سمیت مختلف مقامی سڑکیں سنسنان اور ٹریفک معطل او ر انٹر نیٹ سروس بند ہے۔

ضلع بھر میں کاروباری سرگرمیاں مکمل طورپر معطل ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اپرکرم کے علاقوں بوشہرہ‘ ڈنڈر‘ گیدو ‘ پیواڑ‘ مقبل ‘کنج علی زئی ‘ غوزگڑھی ‘ کڑمان اورتری مینگل جبکہ لوئر کرم کے علاقوں خارکلی‘ بالش خیل‘ ابراہیم زئی‘ سنگینہ ‘ یعقوبی اور ٹوپکی سمیت کئی دیگر علاقوں تک لڑائی پھیل گئی ہے جہاں اہل سنت و اہل تشیع کے مابین ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا جارہا ہے ۔ حالات پر قابو پانے اور امن و امان بحال کرنے کے لئے ہر سطح پرمذاکرات جاری ہیں تاہم اب تک مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے ہیں اورحالات جوںکے توں ہیں۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں