پر برآمدی شعبہ پر334ارب سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے برآمدات متاثر ہونگی‘نصراللہ مغل

برآمدی شعبہ پر 17فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے اشیاء مہنگی برآمدات اور مالی ذخائر کم ،حکومت مالی مشکلات کا شکار ہوگی

پیر 25 اکتوبر 2021 14:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2021ء) ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف سے سخت شرائط مذاکرات میںبرآمدی شعبہ پر334ارب سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تیاریوں پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے ملکی برآمدات میں کمی ہوگی 5بڑے برآمدی شعبوں پر17فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے اشیاء کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور بیرون ملک ان کی مانگ میں کمی سے ملکی برآمدات اور حکومت کے مالی ذخائر میں کمی سے حکومت مالی مشکلات کا شکار ہوگی اور اسے مزید قرضوں کی ضرورت پڑے گی ۔

برآمدی شعبوں پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے حکومت کی برآمدات کا ہدف ناممکن ہوجائے گا او ر تجاری خسارہ بڑھے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔نصر اللہ مغل نے کہا کہ حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف شرائط پر عملدر آمد کرتے ہوئے بجلی ، گیس ، پٹرول مہنگا کرنے سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور برآمدات کا تسلسل متاثر ہورہا ہے نیز ملک میں ہوشربا مہنگائی برپا ہے انہوںنے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر اس حد تک عمل نہ کیا جائے کہ ملک کا صنعتی،تجارتی و برآمدی شعبے تباہی کی راہوں پر گامزن ہوںاور ملک بدحالی کاشکار ہوجائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں